لاہور(پی این آئی) 2022 میں منحرف ہونے والے پی ٹی آئی کے چند سابق ایم این ایز کو پاکستان مسلم لیگ ن میں ٹکٹ کے حصول کے سلسلے میں مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اے آر وائی نیوز سے منسلک سینیئر صحافی نعیم اشرف بٹ نے دعوی کیا ہے کہ ن لیگ میں ان کی یہ مخالفت 20 نشستوں پر ضمنی انتخابات کے نتائج کی وجہ سے ہو رہی ہے۔ن لیگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ 11 میں سے 8کو ٹکٹ دینے کی حمایت اور تین کا فیصلہ پارٹی قیادت سے مشاورت سے ہوگا۔ اس حوالے سے لیگی رہنما نے بتایا کہ منحرف ارکان میں سے جس کی حلقے میں پوزیشن بہتر ہوئی صرف اسے ہی ٹکٹ دیا جائے گا۔لیگی رہنما کے مطابق ہو سکتا ہے بعض کو ایم پی اے کا ٹکٹ ملے اور ن لیگ اپنے رہنما کو ایم این اے کا امیدوار بنائے۔
تاہم ٹکٹوں کا حتمی فیصلہ پارلیمانی بورڈ ان امیدواروں کے انٹرویوز اور مقامی حالات پر کرے گا۔پی ٹی آئی کے سابق رہنما راجہ ریاض ن لیگ میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں۔ سابق اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی راجہ ریاض نے کہا تھا کہ میں نے پہلے کہا تھا جب تک اپوزیشن لیڈر ہوں کسی جماعت میں شامل نہیں ہوں گا۔ اب میں اپوزیشن لیڈر نہیں، میرے پاس آپشن تھے، مجھ پراعتماد کرنے پر نواز شریف اورشہباز شریف کا شکریہ اداکرتا ہوں۔ سابق اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب ن لیگ میں اپنا سیاسی سفر شروع کر رہاہوں، مسلم لیگ ن کی مضبوطی کیلئے اپنا کردار ادا کروں گا،میں لندن سے نواز شریف سے پہلے پاکستان آوں گا، آج نواز شریف سے ملاقات کر کے ن لیگ میں شامل ہوا ہوں، میں نے کوئی نا کوئی فیصلہ تو کرنا تھا۔ راجہ ریاض نے کہا کہ نواز شریف نے مجھے پارٹی میں خوش آمدید کہا ہے، پاکستان میں مہنگائی پر نوازشریف سخت پریشان تھے، میں مسلم لیگ ن کی ٹکٹ کیلئے اپلائی کروں گا۔انکا مزید کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ جو فیصلہ کرے گی وہ مجھے قبول ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں