لاہور(پی این آئی ) مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے پنجاب میں ق لیگ کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی بات ممکن ہے۔انہوں نےکہا کہ سندھ میں جی ڈی اے اور ایم کیو ایم سے بات ہو رہی ہے، دونوں جماعتوں سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوگی
۔کے پی کے میں بھی سیٹ ایڈجسٹمنٹ الیکشن کی کامیابی کے لیے ضروری ہوگی۔پنجاب میں ہمیں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت نہیں ہوگی، اگر پنجاب میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت ہوئی تو سوچا جا سکتا ہے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ق لیگ پنجاب میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خواہش مند ہے، اگر ہمارے لیے آسانی ہوئی تو پنجاب میں ق لیگ کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ ممکن ہے۔سابق وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ پارلیمنٹ سے پاس پانچ سالہ نا اہلی قانون کے تحت نواز شریف کی نااہلی ختم ہو چکی ہے ۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کو جو سیاسی حمایت مل رہی ہے اسے غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے، 2018کے علاوہ جب بھی انتخابات قریب آتے ہیں نوازشریف کی مقبولیت پر علاقائی و صوبائی جماعتیں اپنے سیاسی مفاد کے تحت انتخابات میں (ن) لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرتی آئی ہیں،کہا جارہاہے ہمیں اسٹیبلشمنٹ کی حمایت حاصل ہے، آج بھی پی ٹی آئی چیئرمین وکٹ کے دونوں طرف کھیل رہا ہے ،ایک وکیل جیل سے نکل رہا ہے اورکہتا ہے اسٹیبلشمنٹ کے پائوں پڑنے کو تیار ہیں دوسرا وکیل کہتا ہمارا مقابلہ اسٹیبشلمنٹ سے ہے،فیض آباد کمیشن پر بااختیار لوگوں سے اپیل ہے کہ ٹائم فریم سے آگے نہ جائیں تاکہ انتخابات صاف و شفاف ہو سکیں ۔ماڈل ٹائون میں پارٹی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کی کیا صرف 190ملین پائونڈ کی ہی کرپشن ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین کی کرپشن میںایک جگہ بشری المعروف پنکی گوگی کی سربراہی میں عورتوں کا گینگ ہے جنہوں نے کرپشن کی،ہائوسنگ سوسائٹی میں جو ڈویلپمنٹ ہوئی اس کے پیچھے بھی بہت سے لوگ نظر آئیں گے ۔انہوںنے کہا کہ جس طرح بغیر گرفتاری ہمیں چھ ،چھ ماہ کھڑا کیاجاتا تھا انہیں چھ ،چھ گھنٹے کھڑا کردیں تو پتہ چل جائے گا کتنی کرپشن کی،ہمیں دو ماہ میں سزائیں دی گئیں کیا اسے عدالتی پراسس کہتے ہیں،حقیقی عدالتی پراسس کے ذریعے ہی ریلیف و انصاف ملنا چاہیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں