لاہور(پی این آئی) پنجاب حکومت نے سرکاری طور پرپیٹرول والی موٹربائیک کی بجائے الیکٹرک بائیکس خریدنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج کے بعد سرکاری طورپر کوئی فیول والی موٹر بائیک نہیں خریدی جائے گی، الیکٹرک بائیک کے بڑے مثبت اثرات ہوں گے، کوشش ہوگی آئندہ ہفتوں پورے پنجاب میں الیکٹرک بائیک کی پالیسی بنائیں، پیٹرول پمپس پر تیل کی کوالٹی کو چیک کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیرصدارت کابینہ کمیٹی برائے انسداد اسموگ کا اجلاس ہوا، نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پنجاب میں اسموگ کے تدارک کیلئے اہم اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، ہماری طرف سے فصلیں جلانے کی شرح 10 فیصد ہے، بھارت میں فصلیں جلانے کی شرح 90 فیصد ہے، اسموگ کی وجہ سے فضائی آلودگی میں اضافہ ہورہا ہے۔ کسانوں کیلئے جدید مشینری خرید رہے ہیں۔ اسموگ کی ہوا کو کم کرنے کیلئے فلٹرز لگائے جائیں گے، یہ ٹیکنالوجی پوری دنیا میں استعمال ہورہی ہے، انوائرنمنٹ پر کمیشن بنائیں گے، اسموگ کو کم کرنے کیلئے لاہور کی سڑکوں پر پانی ڈال رہے ہیں۔
اسموگ کم کرنے کیلئے مصنوعی بارش کیلئے بھی مشاورت کی جارہی ہے، یونیورسٹی نے کام کیا ہوا ہے، بہاؤالدین ذکریا یونیورسٹی اور پنجاب یونیورسٹی نے اس پر کام کیا ہوا ہے، ان کو بھی بلایا گیا ہے۔ ہماری انوائرنمنٹ سے متعلق کوئی لیب نہیں ہے، وہ بنانے کا فیصلہ ہوا ہے۔ چینی ماہرین کے ساتھ بیٹھ کر اسٹریٹجی بنائیں گے، چائنہ کی فیڈرل منسٹری انوائرنمنٹ کی ٹیم کو دعوت دی ہے کہ وہ ہمارے ساتھ بیٹھیں اور اسموگ کے خاتمے کیلئے کردار ادا کریں۔ محسن نقوی نے کہا کہ سرکاری طور پرپیٹرول والی موٹربائیک کی بجائے الیکٹرک بائیکس خریدنے کا فیصلہ کیا ہے، آج کے بعد سرکاری طورپر کوئی فیول والی موٹربائیک نہیں خریدی جائے گی، الیکٹرک بائیک کے بڑے مثبت اثرات ہوں گے، کوشش ہوگی آئندہ ہفتوں پورے پنجاب میں الیکٹرک بائیک کی پالیسی بنائیں، پیٹرول پمپس پر تیل کی کوالٹی کو چیک کیا جائے گا، کمشنر لاہور کی زیرنگرانی ایکشن کیا جائے گا، تاکہ پیٹرول کی کوالٹی کوبہتربنایا جاسکے۔ ۔پولیس نے دھواں دینے والی 4 لاکھ 19ہزار چالان اور 80 ہزار گاڑیاں بند کردی ہیں،محکمہ ماحولیات نے 3495 یونٹس کو سیل کیا ہے، 2767 ایف آئی آرزکی ہیں اور22 کروڑ جرمانے کرچکے ہیں،21 کروڑ پولیس اور ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ 4کروڑ کا جرمانہ کرچکا ہے، اسی طرح اسموگ کو روکنے کیلئے جرمانے کئے گئے ہیں۔
تمام محکمے اپنے اپنے کریک ڈاؤنز کو جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ چنگچی رکشے پورے پنجاب میں موجود ہیں لیکن اتنے سالوں سے انہیں رجسٹرڈ نہیں کیا گیا، چیف سیکرٹری اور ایکسائز ڈیپارٹمنٹ نے مل کر ایک پلان بنایا ہے، آئندہ کابینہ اجلاس کی منظوری کے بعد چنگچی رکشوں کو رجسٹریشن کیلئے 30 دنوں کی مہلت دیں گے،چنگچی رکشوں کو رجسٹرڈ کرنے کیلئے کاؤنٹرز بنائے جائیں گے، بغیر کسی چارجز فری رجسٹریشن کی جائے گی، لیکن 30 دن کے بعد بغیر رجسٹریشن رکشہ سڑک پر نہیں آسکے گا، کریک ڈاؤن ہوگا، ان کے پاس کوئی فٹنس سرٹیفکیٹ نہیں کے، پنجاب بھر میں 95 فیصد بغیر رجسٹرڈ ہیں۔ لاہور میں 400 کلومیٹر سے زائد سڑکوں پر پانی کا چھڑکاؤ کررہے ہیں، ہفتے کو لاہور سمیت پنجاب کے 8 اضلاع میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اسموگ کی وجہ سے لاہور ڈویژن، گوجرانوالہ ، حافظ آباد میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ لاہور ڈویژن، گوجرانوالہ ، حافظ آباد میں دفعہ 144 بھی نافذ کردی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں