لاہور( پی این آئی ) صوبائی دارالحکومت لاہور کو سموگ سے نجات نہ مل سکی، لاہور فضائی آلودگی کے اعتبار سے دنیا بھر کے شہروں میں دوسرے نمبر پر رہا ۔سموگ کے تداراک کے لیے سمارٹ لاک ڈاؤن لگانے کی تجاویز تیار کر لی گئیں۔
نگران حکومت کے مطابق محکموں کی جانب سے بدھ کو اسکولز ، کالجز، یونیورسٹیز بند کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ہفتے کو مارکیٹیں، جم، سینما اور فیکٹریاں مکمل بند کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔اس کے علاوہ ہفتے کو ریسٹورنٹس بند کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے ، صرف ٹیک اوے اور ہوم ڈلیوری ہو گی۔بڑی شاہراہوں پر ٹریفک سگنل بند ہونے پر گاڑیوں کے انجن بند کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ذرائع نگران حکومت کے مطابق پبلک اور پرائیویٹ گاڑیوں کو بھی محدود کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔سرکاری دفاتر میں بدھ کو نصف ملازمین کام کریں گے۔بدھ اور ہفتے کو سافٹ لاک ڈاؤن لگانے کے بعد شہر میں ناکے لگانے کی بھی تجویز ہے۔لاہور میں دفعہ 144 نافذ کرنے کی بھی تجویز ہے۔نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت آج اجلاس میں تجاویز پر غور ہوگا۔جب کہ بدھ کے روز شہر کا اوسط ایئرکوالٹی انڈیکس 308ریکارڈ کیا گیا ، مال روڈ کا اے کیو آئی308اور عامر ٹائون میں 356رہا ، موسم کا احوال بتانے والوں کے مطابق لاہور کا درجہ حرارت کم سے کم 13جبکہ زیادہ سے زیادہ 26ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ ہوا جبکہ شہر میں فی الحال بارش کا کوئی امکان نہیں۔
ادھر فضائی آلودگی میں اضافے کے باعث شہریوں کو خشک کھانسی اور سانس لینے میں دشواری جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، گزشتہ 2روز میں شہر کے 5بڑے ہسپتالوں میں سموگ سے متاثرہ 2ہزار سے زائد مریض رپورٹ ہوئے۔جناح ہسپتال میں900،میو ہسپتال 850جبکہ گنگارام میں700مریض رپورٹ ہوئے اس کے علاوہ متعدد مریضوں نے سروسزاور جنرل ہسپتال کا بھی رخ کیا۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سانس کی بیماری میں مبتلا مریض گھروں سے باہر نہ جائیں، سموگ سے جلدی امراض میں اضافہ اور آنکھیں متاثر ہو سکتی ہیں، شہری ماسک اور عینک کا استعمال یقینی بنائیں، کم قوت مدافعت رکھنے والے افراد اچھی خوراک، ڈرائی فروٹ اور قہوہ کا استعمال کریں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں