اسلام آباد(پی این آئی) سپریم کورٹ آف پاکستان میں آج فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت ہونی ہے۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کی بھی سپریم کورٹ آمد ہوئی۔
اس موقع پر شیخ رشید نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو بھی کی۔صحافی نے سوال کیا شیخ صاحب چلہ پورا ہوگیا۔شیخ رشید نے کہا کہ چلہ تو پوار ہوگیا مگر اس کے اثرات ابھی تک ہیں۔صحافی نے سوال کیا کہ شیخ صاحب خان کے ساتھ آج بھی کھڑے ہیں یا آپ نے بھی ہتھیار ڈال دئے۔جس کا جواب دیتے ہوئے سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے زندگی میں دوستی اور دشمنی دونوں ہی بھرپور نبھائی ہے۔۔اس سے قبل سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا تھا کہ میں نے ہمیشہ گیٹ نمبر 4 کا ساتھ دیا تاہم مجھے نظر لگ گئی۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہاکہ چلے کے دوران میرے خلاف ایسے شہروں میں مقدمات درج ہوئے جہاں میں کبھی گیا ہی نہیں، چلے کے اثرات ابھی باقی ہیں ختم نہیں ہوئے۔ ایک سوال کے جواب میں شیخ رشیدنے کہا کہ مخالفین سیاسی مہم چلاتے رہیں کوئی فرق نہیں پڑتا، ہارتا وہ ہے جو ہار مانتا ہے، مجھے اللہ سے مدد کی امید ہے۔ انہوںنے کہاکہ لوگ کہتے ہیں کہ آپ سیاست نہیں کرتے تاہم جس دن الیکشن شیڈول آئے گا اس دن ہم ہی سیاست کریں گے، ابھی کسی کو سمجھ نہیں آ رہی کہ ملکی سیاست کس طرف جا رہی ہے، فیصلہ عوام نے کرنا ہے۔
عوام سیاست دانوں سے زیادہ سمجھ دار ہیں۔شیخ رشید احمد نے کہا کہ 21اکتوبر کو نواز شریف واپس آئے اور 22 اکتوبر کو میں واپس آیا، میں نے ہمیشہ گیٹ نمبر 4 کا ساتھ دیا لیکن مجھے نظر لگ گئی، نواز شریف کو کب نظر لگتی ہے اس کا میں انتظار کروں گا ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں