پشاور(پی این آئی) پشاور میں شادی کے روز دلہے کو قتل کرنے والے ملزم کی گرفتاری کے بعد کیس کا ڈراپ سین ہوگیا۔
قتل کی ماسٹر مائنڈ خود دلہن نکلی۔1 نومبر کو چارسدہ روڈ پر بارات میں دلہے کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں دلہا جاں بحق اور اس کا بھائی زخمی ہوگیا تھا۔پولیس اس واقعے کی تحقیقات کر رہی تھی جس میں انکشاف ہوا کہ نوجوان کو قتل کرنے کے لیے باقاعدہ منصوبہ بندی کی گئی تھی۔پولیس نے دلہے کو قتل کرنے والے ملزم جلال اور دلہن ثمرین کو گرفتار کرلیا ہے۔لڑکی نے پولیس کو بیان دیا کہ میں شادی پر رضامند نہیں تھی،یہ لوگ میری زبردستی شادی کر رہے تھے۔جس لڑکے کو میں پسند کرتی تھی اس نے کہا تم میری عزت ہو،مجھے کوئی پرواہ نہیں۔جب ملزم جلال نے قتل کرنے کا بتایا تو پہلے میں نے انکار کر دیا کہ اس میں اس کا کیا قصور ہے۔جب کہ ملزم نے بتایا کہ وہ مقتول عدنان کی دلہن کو پسند کرتا تھا، ملزم نے مقتول عدنان کو راستے سے ہٹانے کے لیے قتل کی واردات کی۔ پولیس کے مطابق ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا کہ اس کی دلہن کے ساتھ کئی سالوں سے دوستی تھی اور وہ اس کی خالہ زاد بھی تھی۔
پولیس کا کہنا ہیکہ واردات کے بعد تحقیقات کے سلسلے میں دلہن کو بھی حراست میں لیتے ہوئے ملزم سے آلہ قتل برآمد کرلیا گیا پشاور میں ایس ایس پی آپریشنز کاشف آفتاب عباسی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا گیاکہ 2 دن پہلے فقیر آباد میں دلہے کو قتل کیا گیا تھا جس کے بعد واقعے میں ملوث ملزم جلال اور دلہن ثمرین کو گرفتار کیا گیا،قتل کے واردات میں دلہن نے ماسٹرمائنڈ کا کردار ادا کیا۔ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق ملزمہ کا تقریبا ایک سال سے ملزم کے ساتھ تعلق تھا،دونوں آپس میں شادی کرنا چاہتے تھے لیکن گھر والے خلاف تھے،اہل خانہ کے انکار پر دونوں نے مل کر مقتول کو راستے سے ہٹانے کی منصوبہ بندی کی، واردات کے دن دلہن نے مختلف نمبروں سے ملزم کو لوکیشن بتائی، اہل خانہ نے ملزمہ کو اس شادی پر مجبور کیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں