اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی حکومت نے بینکوں کے منافع پر ٹیکس لگانے کی تیاریاں کر لیں۔تفصیلات کے مطابق بینکوں کے ونڈفال منافع پر حکومت ٹیکس لگانے کی تیاریاں کررہی ہے، سمری وفاقی کابینہ کے کل ہونے والے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کو تقریباً 50 ارب روپے کی آمدنی ہوسکتی ہے۔ بینکوں نے 2021 اور 2022 میں تقریباً 110 ارب کا ونڈ فال منافع کمایا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بینکوں کے ونڈ فال منافع پر 40 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔ ادھر پاکستان اور بین الاقومی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) مشن کے درمیان ہونے والے پالیسی سطح کے مذاکرات مکمل ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق نگراں وزیرِ خزانہ شمشاد اختر کی سربراہی میں وفد مذاکرات میں شریک ہوا، گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آر بھی مذاکرات میں شریک ہوئے۔ وزارتِ خزانہ، ایف بی آر، اسٹیٹ بینک اور وزارتِ توانائی حکام نے بھی مذاکرات میں شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے مشن کے سربراہ ناتھن پورٹر نے وفد کی قیادت کی۔ وزارتِ خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف وفد نے اپنے مطالبات اور سفارشات سے آگاہ کیا، پالیسی سطح مذاکرات 15 نومبر تک جاری رہیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ تیکنیکی سطح مذاکرات میں آئی ایم ایف کے ساتھ اقتصادی ڈیٹا شیئر کیا گیا، پاکستان پہلے جائزے کی کامیابی سے تکمیل کے لیے پُراُمید ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان پہلے جائزے کے لیے آئی ایم ایف کی تمام اہم شرائط پوری کر چکا ہے، پالیسی سطح کے مذاکرات میں اسٹاف لیول ایگریمنٹ فائنل کیا جائے گا، جائزہ مذاکرات کامیابی سے مکمل ہونے پر پاکستان کو 71 کروڑ ڈالرز ملیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں