اسلام آباد(پی این آئی)سپریم کورٹ نے زاہدہ جاوید اسلم کیس میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثارکا فیصلہ غیرقانونی قرار دے دیا۔
سپریم کورٹ نے زاہدہ جاوید اسلم کی معز احمد کے خلاف درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ سپریم کورٹ سے جاری تحریری فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ سابق چیف جسٹس کی زاہدہ اسلم کیس میں کارروائی کے کوئی قانونی اثرات نہیں تھے، جج ان چیمبر آرٹیکل 184/3 کے مقدمات کے فیصلے نہیں کرسکتے، پریکٹس اینڈ پروسیجرایکٹ بننے کے بعد آرٹیکل 184/3 کے مقدمات کے فیصلے کا اختیار اب چیف جسٹس کے پاس بھی نہیں رہا۔ زاہدہ اسلم کیس میں جسٹس اطہر من اللہ نے فیصلے کے ساتھ اضافی نوٹ میں ہیومن رائٹس سیل کے تمام فیصلے اور کارروائیاں کالعدم قرار دیں۔ جسٹس اطہرمن اللہ نے ہیومن رائٹس سیل کے کنڈکٹ پر اضافی نوٹ لکھتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے تحریر کردہ فیصلے سے اتفاق کرتا ہوں لیکن سپریم کورٹ ہیومن رائٹس کی تمام کارروائیاں کالعدم قراردی جاتی ہیں۔
اضافی نوٹ میں کہا گیا کہ ہیومن رائٹس سیل کسی قسم کا قانونی نوٹس جاری نہیں کر سکتا،ایچ آر سیل کا کام صرف شکایات یا خطوط کو قانونی کارروائی کے لیے چیف جسٹس کے سامنے پیش کرنا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں