حکومت کا آئندہ برس کے لیے حج اخراجات کم رکھنے کا فیصلہ

اسلام آباد ( پی این آئی ) حکومت نے آئندہ برس کے لیے حج اخراجات کم رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے اگلے سال کے حج اخراجات میں کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے نتیجے مین گزشتہ سال کے حج اخراجات میں ایک سے ڈیڑھ لاکھ روپے تک کمی کا امکان ہے، دوبارہ منظوری کیلئے نظرثانی شدہ حج پالیسی وفاقی کابینہ کو بھیج دی گئی ہے، آئندہ اجلاس میں پالیسی کی منظوری متوقع ہے۔ بتایا گیا ہے کہ نظرثانی شدہ پالیسی میں پرائیویٹ حج ٹور آپریٹرز کے مطالبے پر 2 ترامیم شامل کی گئی ہیں، جن کے تحت 80 سال سے زائد عمر کے عازمین کو ایک مددگار کے ہمراہ جانے اور 10 سال سے کم عمر کے بچوں کو بھی حج پر جانے کی اجازت ہوگی۔ نگران وفاقی وزیر مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی انیق احمد نے کہا ہے کہ 15نومبر بروز بدھ کو حج پالیسی کا اعلان کیا جائے گا، آئندہ حج کیلئے لاگت کم آئے گی، گزشہ حج پر 11 لاکھ 75 ہزار روپے اخراجات آئے تھے، اس حج سیزن کے دوران عازمین کو زیادہ سے زیادہ سہولت اور راحت ملے گی، جس میں سعودی عرب میں ان کے 45 روزہ قیام کے دوران دستیاب نجی نیٹ ورک سسٹم کے ساتھ سستا انٹرنیٹ ڈیٹا پیکج بھی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت تقریبا 20 دنوں پر محیط قلیل مدتی حج پروگرام بھی متعارف کروا رہی ہے کیونں کہ بعض لوگ مصروفیات کی وجہ سے 45 دن قیام نہیں کرسکتے تھے ان کے لیے یہ سہولت متعارف کروائی جارہی ہے، اس کے علاوہ حج واجبات ڈالر میں ادا کر نے والے عازمین حج بیلٹنگ کے عمل سے مستثنی ہوں گے، انہیں استثنی دینے کا مقصد حج کے عمل کو مؤثر طریقے سے ہموار کرنا ہے۔ نگران وفاقی وزیر مذہبی امور نے بتایا کہ ہر حاجی کو ایک کیو آر کوڈ سے لیس ایک سوٹ کیس ملے گا، جو پورے حج آپریشن کے دوران ان کے سامان اور خود دونوں کی محفوظ ٹریکنگ کو یقینی بنائے گا، خواتین حجاج کو قومی پرچم سے مزین اسکارف (حجاب) فراہم کرکے ان میں نظم و ضبط برقرار رکھنے کے لیے وزارت کے اقدام کا خاکہ پیش کیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں