لاہور(پی این آئی) مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ ن لیگ چوہدری نثار کے حلقے سے اپنا امیدوار ضرور کھڑا کرے گی۔
انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے رہنماؤں کو جیلوں میں ڈالا گیا اس کے باوجود ہم کھڑے رہے ،کیا پنجاب میں قومی اسمبلی کی سب سے بڑی پارٹی ن لیگ نہیں تھی؟۔ہم وفاق اور پنجاب میں حکومت بنائیں گے۔ نواز شریف دسمبر میں اپنے جلسوں کا آغاز کریں گے۔ن لیگ کے ناراض اراکین کو منانے میں کامیاب ہو گئے ہیں، ایک ایک سیٹ پر کام کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جی 21 کو ہماری اکانومی دستک دے رہی تھی آج 47 پر ہے۔ ایک ایک ڈالر کے لیے آج آئی ایم ایف اور دیگر اداروں کی منتیں کر رہے ہیں،مہنگائی اتنی ہے عام آدمی کا جینا مشکل ہو چکا ہے۔ میاں نواز شریف دوسرے صوبوں کے دورے شیڈول کر چکے ہیں۔ آئندہ ہفتہ بلوچستان جائیں گے،ہمار ایک وفد سندھ گیا ہے مشاورت کرنے۔ہماری سیاسی سرگرمیاں بھرپور طریقے سے پنجاب میں جاری ہیں۔راناثناء اللہ نے مزید کہا کہ سردار منصب ڈوگر دو مرتبہ ہمارے ایم این اے رہے ہیں۔
2018 میں وہاں ٹکٹ کسی اور کو دی تھی۔ناراضگی پیدا ہوئی لیکن ہم اس ناراضگی کو اس وقت دور نہیں کر سکے لیکن اب ہمارے ساتھ ہیں۔کچھ امیدوار ہمارے سے الگ ہوکر آزاد الیکشن لڑے اس کی وجہ سے پارٹی کو کامیابی نا ملی،گزشتہ ضمنی انتخابات کی بات کی جاتی ہے کہ مسلم لیگ ن کی کارکردگی ٹھیک نہیں رہی۔ جب کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے یہ ممکن ہے انتخابات کے بعد پیپلز پارٹی اور نون لیگ دوبارہ مل بیٹھیں ۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو نوجوان لیڈر ہیں، ان کا بہت احترام کرتا ہوں ،بلاول بھٹو جو باتیں کر رہے ہیں انتخابات کے اکھاڑے میں ایسی باتیں معمول ہیں۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے تلخیوں کے باوجود میثاقِ جمہوریت بھی کیا اور حکومتوں میں بھی ساتھ شامل رہیں۔عرفان صدیقی نے کہا کہ گزشتہ چار انتخابات میں سے تین انتخابات میں نواز شریف کو حصہ نہیں لینے دیا گیا۔ن لیگ یہ الزام سننے کو تیار نہیں کہ ہمارے ساتھ ترجیحی سلوک کیا جا رہا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں