لاہور(پی این آئی) مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کی اپنے آبائی علاقے کے لیگی وفد سے ملاقات ہوئی ہے۔
وفد کے اصرار کے باوجود شاہد خاقان ن لیگ سے ٹکٹ نہ لینے کے موقف پر قائم ہیں۔شاہد خاقان نے وفد سے پارٹی میں نظر انداز کیے جانے کا شکوہ کیا۔ شاہد خاقان نے این اے 51 سے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا عندیہ دے دیا۔ شاہد خاقان عباسی کافی عرصے سے ن لیگ سے ناراض نظر آتے ہیں۔لیگی رہنما کی جانب سے اکثر پارٹی پالیسی سے برعکس بیانات بھی دئیے جاتے ہیں۔چند روز قبل سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ نواز شریف سے ذاتی تعلق ہے، وہ بلائیں گے تو چلا جاؤں گا۔احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کے ہوتے ہوئے حکومت کا نظام نہیں چل سکتا، یہ واحد ادارہ ہے جس کا مقصد صرف سیاستدانوں کا احتساب کرنا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں شاہد خاقان نے کہا کہ پارٹی عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا، کسی مشاورت میں شامل نہیں ہوتا، نوازشریف سے ذاتی تعلق ہے، وہ بلائیں گے تو چلا جاؤں گا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز ایک انٹرویو میں شاہد خان عباسی نے کہا کہ مجھے مسلم لیگ ن کے اجلاس میں بلایا نہیں گیا، میں نے شہباز شریف کو خود کہہ دیا تھا کہ مجھے پارٹی امور سے علیحدہ رکھیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے پہلے سے کہہ دیا تھا کہ پارٹی میں اگلی نسل آئے گی تو میں عہدے دار نہیں رہوں گا، مسلم لیگ ن میں موجود ہوں مگر نئے الیکشن میں حصہ لینے کا قائل نہیں، حلقے کے عوام کا مجھ پر بہت دباؤ ہے کہ الیکشن لڑوں۔یہاں واضح رہے کہ ایم کیو ایم نے بھی شاہد خاقان عباسی کوپارٹی میں شمولیت کی دعوت دی ہے۔جب کہ ایم کیو ایم ن لیگ سے اتحاد بھی کر چکی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں