راولپنڈی (پی این آئی) استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ شوکت خانم کا انچارج بزدار اور نمل یونیورسٹی کا فرح گوگی کو لگا دو، اگر عمران خان تو اتنا سچا ہے تو ان کو انچارج لگا کر پھر چندہ مانگو؟ پھر ہم مانیں اگر محبت کا شکار لوگ چندہ دے کر دکھائیں۔
ہم پی ٹی آئی کو جانتے ہیں ہمیں نہ کوئی سمجھائے، آج بھی شوکت خانم کا سب سے بڑا ڈونر ہوں۔ انہوں نے راولپنڈی میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عامر کیانی کی خدمت کا کوئی صلہ نہیں دیا گیا، جب عامر کیانی کسی اور جماعت میں جاکر وزارت لے سکتا تھا، لیکن نہیں لی، جس پارٹی کے نظریہ کے ساتھ کھڑا تھا، اس پارٹی نے کچھ نہ دیا،2007 یا 2008 میں جب زندگی میں پہلی بار بنی گالہ گیا، تو عمران خان کو اپنی گاڑی پر ڈرائیو کرکے عامر کیانی لے کر آیا، اس پر پرچے کروائے گئے، مجھے جیل میں بھیجا گیا ، میں 100دن جیل میں رہا، جہانگیرترین نے دن رات محنت کی، پیسے کی پروا نہیں کی، اس کا کیا مول لگایا؟ اس کی بیٹیوں پر پرچے کروائے ، ہم نے دن رات پی ٹی آئی کیلئے ایک کردیا، محنت کی، ہمیں ایک ایک چیز کا پتا ہے، ہم اپنے بچوں کیلئے نیا پاکستان بنانے چلے تھے ،ہمیں کوئی نہ سمجھائے، مجھے پی ٹی آئی والے سمجھائیں کہ کیا منشور تھا؟میرٹ اور ایمانداری، ہمیں نمل یونیورسٹی بنائی، ہم سب سے بڑے ڈونرز ہیں، آج بھی شوکت خانم کا سب سے بڑا ڈونر ہوں، جب میرٹ کی بات آئی تو بزدار نکلا، اس بزدار کو وزیراعلیٰ لگایا جو الیکشن سے 20دن پہلے شہبازشریف کا بریف کیس اٹھاتا تھا، جس کو انگریزی اور اردو نہیں آتی تھی، فائل پڑھنی نہیں آتی تھی، محمود خان دوسرا بزدار تھا، دونوں نکمے ترین تھے، میرٹ کی بات آئی فرح گوگی لگادی گئی ، ہم نے جلسوں میں خود صفائیاں کروائیں، ڈیزل خود جنریٹروں میں ڈالتے تھے، ہمیں کوئی نہ بتائے۔
اگر عمران خان اتنا سچا ہے تو بزدار کو شوکت خانم کا انچارج لگاؤ، پھر چندہ مانگو، نمل کا انچارج فرح گوگی کو لگاؤ پھر چندہ مانگو؟ دیکھیں گے کون چندہ دے گا؟ محبت کا شکار لوگ چندہ دے کر دکھائیں، پھر ہم مانیں۔ ہمیں کوئی مت سمجھائے، تم لوگوں نے ملک کا جو حال کیا ہے، لوگ تمہارے پیچھے تھے لیکن تم نے لوگوں سے امید چھین لی، 3، 3کروڑ کا ڈی سی اور 5، 5کروڑ کا کمشنر لگ رہا تھا، ہمیں ریاست مدینہ کا درس لیکن آپ کے گھر تجوری میں جو پیسے آرہے تھے تو آپ پتا تھا کون بھر رہا تھا؟وہ فرح گوگی کس کو پیسے پہنچاتی تھی، گھر کی تجوری میں پیسے آرہے ہوں، تحائف میں ہار آرہے ہوں، بزنس ٹائیکون سے جو تحفے ہار ملے، وہ کدھر گئے؟ جب گھر کی تجوری میں مال پڑا ہو، پھر وہ دوسروں کو سمجھائے کہ ریاست مدینہ کیسے بنتی ہے ، ریاست مدینہ بنانے کا نام لینے والے ایسے شخص پر لعنت ہے۔ ہم وعدہ کرتے ہیں جہانگیرترین ایسا آدمی ہے جو محنت کرکے اس مقام تک پہنچا ہے، ملک کو ایک آزمودہ اور تجربہ کار آدمی کی ضرورت ہے وہ جہانگیرترین سے بہتر کوئی نہیں ہے۔ آئی پی پی اقتدار میں آکر عوامی امیدوں پر پورا اترے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں