اسلام آباد(پی این آئی)مسلم لیگ (ن )کے قائد میاں محمد نواز شریف نے مسلم لیگ راولپنڈی کے رہنما چوہدری تنویر خان کو قومی اسمبلی کے حلقہ سے سابق وفاقی وزیر چوہدری نثار علی خان کے خلاف الیکشن لڑنے کی تیاریاں کرنے کی ہدایت کر دی ہے ،لیگی قیادت کے اصرار پر چوہدری تنویر خان نے پارٹی رہنما سے مشاورت شروع کر دی ہے،
انتہائی باوثوق مصدقہ ذرائع نے’ ’این این آئی‘‘ کو بتایا کہ مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف ،سابق وزیر دفاع خواجہ محمد آصف ،سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز کے درمیان سابق وفاقی وزیر چوہدری نثار علی خان کے حلقوں ٹیکسلا ،واہ کینٹ این اے 52 اور راولپنڈی چکلالہ کے حلقہ 53 کے حوالے سے خصوصی غور و خوض کیا گیا
اس موقع پر چوہدری نثار علی خان کے مسلم لیگ ن کی قیادت کے حوالے سے بیانات اور رویے کو زیر بحث لایا گیا مسلم لیگ کے قائد میاں محمد نواز شریف نے مسلم لیگ ن راولپنڈی کے درینہ کارکن اور پارٹی کے لیے قربانیاں دینے والے رہنما چوہدری تنویر خان کو قومی اسمبلی کے حلقہ 53 میں انتخابی معرکہ میں اتارنے کی کی ہدایت کی ہے،’’خبر رساں ادارے ‘‘ کے نمائندہ ظفر قاضی کو ذرائع نے بتایا کہ اس موقع پر میاں شہباز شریف اور خواجہ سعد رفیق نے مسلم لیگ ن کے فیصلے پر سر تسلیم خم کرتے ہوئے کہا کہ اگر چوہدری نثار علی خان پارٹی میں واپس آنا چاہیں تو اس پر بھی غور کرنا چاہیے
قومی اسمبلی کے حلقہ 53 چکلالہ، بحریہ ٹان، گلزار قائد، ڈھوک چوہدریاں، لال کرتی ،مورگاہ، شکریال روات اور کلر سیداں،چک بیلی خان اور اور آرمی آفیسرز کالونی ،شیر زمان کالونی اور میڈیا ٹائون کے علاقوں پر مشتمل ہے جبکہ قومی اسمبلی کے حلقہ 52 ٹیکسلا واہ کینٹ سے بیرسٹر عقیل ملک و مسلم لیگ ن کی طرف سے انتخابی میدان میں اتارنے کا سگنل دے دیا ہے، جہاں پر سابق وفاقی وزیر غلام سرور خان اور چوہدری نثار علی خان انتخابی دنگل میں اتریں گے
ٹیکسلاوا ہ کینٹ کے حلقوں پر مشتمل قومی اسمبلی کی نشست 52 سے سابق وفاقی وزیر غلام سرور خان نے تحریک انصاف کو خیر بادکہہ کر نوزائیدہ سیاسی جماعت استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے اور قوی امکان ہے غلام سرور خان ٹیکسلا واہ کینٹ کے حلقہ 52 اور روات کلر سیداں، چکلالہ کے حلقہ 53 سے کاغذات نامزدگی جمع کروائیں گے ،سابق وفاقی وزیر چوہدری نثار علی خان دونوں حلقوں سے بطور آزاد امیدوار میدان میں اترنے کی تیاریاں کر رہے ہیں
جہاں پر وہ تحریک انصاف کی ووٹرز کے ساتھ انفرادی حیثیت میں رابطے کر رہے ہیں،8 فروری کو ہونے والے الیکشن میں راولپنڈی کے دونوں حلقے ملکی سیاسی صورتحال میں انتہائی اہمیت کے حامل قرار دیے جا رہے ہیں اور اسی حلقہ میں انتخابی معرکہ کو دلچسپ قرار دیا جا رہا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں