اسلام آباد(پی این آئی)مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مطالبہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ سے دو مرتبہ آئین شکنی کے مرتکب قرار دیے جانے کے بعد صدر عارف علوی کو اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے مستعفی ہوجانا چاہیے۔
اسحاق ڈار نے جیو نیوز کے پروگرام جرگہ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر چیئرمین پی ٹی آئی اسلام آباد پر چڑھائی کی دھمکی نہ دیتے تو ن لیگ مئی 2022 میں اسمبلی تحلیل کر دیتی ۔ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی دھمکی کے بعد نوازشریف نے اسمبلی توڑنے کا فیصلہ تبدیل کیا۔ پروگرام میں اسحاق ڈار سے سوال کیا گیا کہ کیا ن لیگ اقتدار میں آکر جنرل پاشا، جنرل ظہیر،جنرل باجوہ اور جنرل فیض کیخلاف کارروائی کرے گی؟ جس پر جواب دیتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ماضی میں جو اقدامات ہوئے ہیں انہیں کسی کارروائی کے بغیر یونہی نہیں چھوڑنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹرتھ اینڈ ری کنسلیئیشن کمیشن میثاق جمہوریت کا نامکمل ایجنڈا ہے ، وہ کمیشن یہ رپورٹ بنائے کہ ماضی میں کس کا کیا کردار رہا ہے۔ واضح رہے کہ اسحاق ڈار کا تفصیلی انٹرویو آج رات 10 بج کر 5 منٹ پر پروگرام جرگہ میں سلیم صافی کےساتھ جیو نیوز پر نشر ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں