اسلام آباد( پی این آئی ) الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کو عام انتخابات کی تاریخ دے دی ۔
الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کو آگاہ کر دیا ہے کہ ملک بھر میں انتخابات 11 فروری کو ہوں گے۔اسی حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹرگوہر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پہلے ہی کہہ دیا تھا 90 دن میں انتخابات کروائیں۔ الیکشن کمیشن نے پہلے جنوری کی تاریخ اوراب فروری میں انتخابات کرانے کی تاریخ دی۔ بہترہوگا آج صدرمملکت سے ملاقات میں انتخابات کیلئے جنوری کی تاریخ دے۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کو14اگست کی ریلی تک نہیں نکالنی دی گئی،دیگرسیاسی پارٹیاں جلسے کررہی ہے۔ ایسے ماحول میں صاف اورشفاف الیکشن کیسے ممکن ہیں ؟.جب کہ وکیل تحریک انصاف بیرسٹر علی ظفر نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک تاریخی دن ہے تاریخی فیصلہ آیا ہے، سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ آج ہی الیکشن کمیشن صدر کے پاس جائے اور حتمی تاریخ دیں ، آج پاکستانی قوم کا دل خوش ہے، چیف جسٹس نے کہا ہے کہ حتمی تاریخ کے بعد تاریخ بدلی نہیں جا سکے گی، علی ظفر نے مزید کہا کہ جو انحراف کرے گا اس پر آرٹیکل 6 لگ سکتا ہے۔ آج پیپیلز پارٹی نے بھی ہماری حمایت کی ہے۔
الیکشن کمیشن نے بھی 11 فروری کی تاریخ دے دی ہے۔ آج صدر مملکت انتخابات کی حتمی تاریخ کا فائنل کریں گے۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے کا الیکشن کمیشن آف پاکستان کو آج ہی ملک میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کا حکم دے دیا چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے انتخابات کیس میں آج کی سماعت کا حکمنامہ لکھواتے ہوئے الیکشن کمیشن کو آج ہی صدرِ پاکستان سے مشاورت کے بعد انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کا حکم دیا اور قرار دیا ہے کہ الیکشن کمیشن صدر سے مشاورت کے بعد آج ہی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے، انتخابات کی تاریخ کے اعلان پر کل تک ہر صورت آگاہ کیا جائے، الیکشن کی جو بھی تاریخ طے کی جائے اس پر سب کے دستخط ہوں تاکہ کوئی مکر نہ جائے، جو بھی تاریخ دیں اس میں تبدیلی نہیں ہو گی، کسی بھی حالات میں انتخابات کی تاریخ میں توسیع کی درخواست نہیں لیں گے، جو تاریخ دی جائے گی اس پر عملدرآمد کرنا ہوگا، سپریم کورٹ بغیر کسی بحث کے انتخابات کا انعقاد چاہتی ہے، عدالتی حکم کی تصدیق شدہ نقول صدر مملکت، الیکشن کمیشن اور اٹارنی جنرل کو فراہم کردی جائیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں