اسلام آباد (پی این آئی) قومی ادارہ صحت اسلام آباد نے سیزنل انفلوئنزا سے بچاؤ کیلئے ایڈوائزری جاری کردی، پچھلے ہفتے 33ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے، انفلوئنزا کم عمر بچوں اور بڑی عمر کے افراد کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سیزنل انفلوئنزا یا فلو کے کیس پر قومی ادارہ صحت اسلام آباد ایڈوائزری جاری کردی ہے، قومی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ سیزنل انفلوئنزا کے کیسز ملک بھر میں بڑھے ہیں، پچھلے ہفتے آئی ایل آئی یا سیزنل انفلوئنزا جیسی بیماری کے 33ہزار سے زائد کیس رپورٹ ہوئے۔ سب سے زیادہ انفلوئنزا کے کیس پچھلے ہفتے سندھ سے رپورٹ ہوئے، سندھ میں پچھلے ہفتے انفلوئنزا کیس 16900 ، خیبرپختونخواہ میں 5 ہزار سے زائد کیسز تھے، بلوچستان میں گزشتہ 7433، آزاد کشمیر میں 2648 کیسز رپورٹ ہوئے۔ پاکستان میں اس وقت انفلوئنزا ویکسین کی بھی شدید قلت ہے، قیمتوں کے تنازعے پر ویکسین بنانے والی دو ملٹی نیشنل کمپنیاں ویکسین نہیں منگوا رہیں ۔ انفلوئنزا کم عمر بچوں اور بڑی عمر کے افراد کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔انفلوئنزا سے بچنے کیلئے صابن سے بار بارہاتھ دھوئیں اور ماسک کا استعمال کریں۔ اس سے قبل 25 اکتوبر2023ء ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہر قائد میں انفلوئنز وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے جس کی تصدیق خود محکمہ صحت نے ایڈوائزری جاری کر کے کی ہے اور شہریوں سے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ محکمہ صحت سندھ نے بدھ کے روز جاری ایڈوائزری میں بتایا کہ کراچی میں بڑھتے فلو وائرس سے شہری نزلہ، کھانسی اور بخار میں مبتلا ہورہے ہیں۔
انفلوئنزا وائرس سے حاملہ خواتین، چھوٹے بچے اور دائمی امراض میں مبتلا 65 سال سے زائد عمر کے افراد زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔محکمہ صحت نے ایڈوائزری میں ہدایت کی کہ اسپتالوں میں داخل متاثرہ مریضوں کو آئسولیشن میں رکھا جائے جبکہ شہری کھانستے، چھینکتے وقت ناک اور منہ کو ڈھانپ لیں اور ہاتھوں کو اینٹی بیٹریل صابن یا کسی اور محلول سے اچھی طرح سے دھوئیں۔ شہری آنکھ، ناک اور منہ کو چھونے سے گریز کریں اور غذائیت سے بھرپور خوراک کے ساتھ اپنی نیند پوری کرکے چاق و چوبند رہیں، جو لوگ نزلے جیسی بیماری کا شکار ہیں وہ بخار اترنے یا صحت یاب ہونے کے بعد چوبیس گھنٹے تک گھروں میں رہیں اور لوگوں سے ملنے سے اجتناب کریں۔ محکمہ صحت کی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ متاثر افراد ماسک کا استعمال کریں، سفر سے اجتناب برتیں جبکہ بند جگہوں پر وینٹیلیشن کے نظام کو بہتر بنایا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں