حکومت کی جانب سے سمارٹ فونز اقساط پر دیے جائیں گے یا نہیں؟ ترجمان انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی نے وضاحت کردی

اسلام آباد (پی این آئی ) ترجمان وزارت انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کا کہنا ہے کہ وزارت آئی ٹی کی جانب سے موبائل قسطوں پر نہیں دئیے جائیں گے۔

ترجمان وزارت آئی ٹی نے قسطوں پر موبائل فونز دئیے جانے کے معاملے پر وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا کام صرف پالیسیاں بنانا ہے۔ ترجمان وزارت انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی علی کاظمی نے کہا ہے کہ مینوفیکچرنگ کمپنیوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جاہیں گی، اس کا مقصد پاکستان میں زیادہ سے زیادہ موبائل بنانا ہے۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ قسطوں پر موبائل وزارت نہیں بلکہ مینو فیکچر کمپیناں ، ٹیلی کام کمپیناں اور بینک مہیا کریں گے۔اسکیم سے موبائل تو زیادہ بن رہے ہوں گے لیکن پھر اس کی سپلائی اور ڈیمانڈ کو بڑھانے کے لیے وزارت قسطوں پر موبائل دینے کے حوالے سے پالیسی بنائے گی۔ قبل ازیں بتایا گیا تھا کہ وفاقی حکومت عام لوگوں تک اسمارٹ فونز پہنچانے کیلئے متحرک ہوگئی۔ نگراں وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونی کیشن ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ عام لوگوں تک اسمارٹ فونز پہنچانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں، عوام کو سہولیات کی فراہمی اولین ترجیح ہے، جس کے لیے سیلولر آپریٹرز، سرمایہ کارکمپنیاں اور بینک قسطوں پر اسمارٹ فونز کے پیکیجز کا اعلان کریں کیوں کہ ای کامرس کے فروغ کیلئے اسمارٹ فونز فار آل پالیسی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیفالٹرز کے فون بلاک کیے جائیں گے، اس سے اگلے اقدام کے طور پر سم اور قومی شناختی کارڈ بلاکنگ ہوسکتا ہے، جس سے نادہنگان کی حوصلہ شکنی اور اسمارٹ فونز کے استعمال کے تناسب میں اضافہ ہوگا اور طلب میں اضافے سے موبائل فونز مینوفیکچررز انڈسٹری اور ملکی معیشت کو فائدہ پہنچے گا، دیہی علاقوں میں فون، سیلولر آپریٹرز کیلئے بزنس کیسز بھی بنیں گے۔ واضح رہے کہ حکومت پاکستان نے گزشتہ برس سمارٹ فونز تک ملک کے تمام شہریوں کی رسائی کے لیے ایک پروگرام متعارف کروایا تھا جس کے تحت شہریوں کو ایک لاکھ روپے تک کے سمارٹ فونز آسان اقساط پر فراہم کیے جائیں گے، اس سکیم کے تحت ہر فرد 20 سے 30 فیصد ادائیگی پر کوئی بھی موبائل فون حاصل کرسکے گا، سمارٹ فونز کو اقساط میں لینے کے لیے کسی ضمانت یا کاغذی کارروائی کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ صرف شناختی کارڈ پر موبائل فون کا حصول ممکن ہوگا۔

close