صدر مملکت عارف علوی سے استعفیٰ مانگ لیا گیا

اسلام آباد (پی این آئی) جمیعت علمائے اسلام نے صدر مملکت عارف علوی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔

جے یو آئی (ف) کے رہنما اور سینیٹر کامران مرتضی نے صدر عارف علوی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کی تاریخ دینے سے متعلق معاملہ سپریم کورٹ میں واضح ہوگیا جس کے مطابق صدر مملکت الیکشن کی تاریخ دینے میں ناکام رہے۔ کامران مرتضیٰ نے کہا کہ صدر مملکت کا استعفیٰ بنتا ہے، ایسے بلنڈر صدر کرتے رہے تو آئین کی خلاف ورزیاں جاری رہیں گی، میرا مطالبہ ہے کہ صدر کو فوری طور پر عہدہ چھوڑ دینا چاہیے۔ نیب آرڈیننس 2023 میں 120 کی دن توسیع پر انہوں نے کہا کہ کچھ باتیں اصول کے مطابق ہونی چاہیے، جس آرڈیننس کی توسیع دے رہے ہیں اس کے بارے میں سپریم کورٹ مؤقف دے چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پہلے سے کیسے تصور کر سکتے ہیں کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ کیا ہوگا، پہلے سے موجود فیصلے کے باوجود آرڈیننس کو توسیع دے رہے ہیں کیا یہ درست ہے؟ آج نہ ہم نے آرڈیننس کو توسیع دیتے ہوئے نہ سوچا نہ مائنڈ اپلائی کیا ہے۔ ادھر صدرمملکت اور الیکشن کمیشن میں عام انتخابات 8 فروری 2024 کو کرانے پر اتفاق ہوگیا ہے۔ اس حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اعلامیہ جاری کیا گیا، جس کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے آج کے حکم پر چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان سکندر سلطان راجہ کی اٹارنی جنرل برائے پاکستان منصور عثمان اعوان اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے چار ممبران کے ہمراہ ایوان صدر میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں ملک میں آئندہ عام انتخابات کے انعقاد کیلئے تاریخ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

صدرمملکت نے الیکشن کمیشن کی جانب سے حلقہ بندیوں اور انتخابات کے حوالے سے کی گئی پیش رفت کوسنا۔ تفصیلی بحث کے بعد اجلاس میں متفقہ طور پر ملک میں عام انتخابات 8 فروری 2024 کو کرانے پر اتفاق کیا گیا۔ قبل ازیں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات کیلئے 11فروری کی تاریخ مقرر کی۔ الیکشن کمیشن نے حتمی تاریخ سے متعلق صدر مملکت کو خط بھیجا، خط میں الیکشن کمیشن نے تجویز دی کہ عام انتخابات 11 فروری کو کرائے جائیں گے۔ یاد رہے سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر صدر مملکت عارف علوی سے ایوان صدر میں چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی، ملاقات میں اٹارنی جنرل بھی شریک تھے، صدر سے مشاورت میں الیکشن کمیشن کے چاروں ممبران اور ڈی جی لاء شریک تھے۔

اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر نے مردم شماری کے بعد حلقہ بندیوں اور پھر الیکشن کے انتظامات سے متعلق بریفنگ دی،بریفنگ میں بتایا گیا کہ حلقہ بندیوں سے متعلق ابتدائی فہرست 28 ستمبر کو جاری کی گئی، حلقہ بندیوں پر 1324سے زائد اعتراضات دائر کئے گئے، حلقہ بندیوں کا عمل 30 نومبر کو مکمل ہوگا، جبکہ الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کی حتمی فہرست 5 دسمبر کو جاری کرے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں