ملتان (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور جنوبی پنجاب کے سابق جنرل سیکرٹری عطاء اللہ خان نے آئی پی پی میں شمولیت کا اعلان کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی رہنما عطا اللہ خان نےاستحکام پاکستان پارٹی کےامیدوار خرم حمید خان روکھڑی سے ملاقات کی اور انکی حمایت کا اعلان کیا۔عطاء اللہ خان شادی خیل نےاستحکام پاکستان پارٹی کے رہنما خرم حمید خان روکھڑی کیساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ میری اور میرے حلقے کی حمایت اب استحکام پاکستان پارٹی کیساتھ ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق پی ٹی آئی رہنما غلام سرور خان نے بھی استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ غلام سرور خان نے آئی پی پی کے سربراہ جہانگیر خان ترین ، صدر علیم خان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر عون چوہدری بھی موجود تھے۔ 22 جون 2023ء کو تحریک انصاف کے رہنماء غلام سرور خان نے نو مئی کی مذمت کرتے ہوئے تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔ غلام سرور خان نے کہا تھا کہ مجھے اور میرے خاندان کو سیاست میں تقریبا 50سال ہوچکے ہیں۔
جہاں تک 9 مئی کے واقعہ کا تعلق ہے ، بحیثیتِ پاکستانی جو افواجِ پاکستان کی قربانیاں ہیں پاکستان کی بقا اور سلامتی کے لیے ، افواجِ پاکستان، شہدا کی اُن یادگاروں پر حملہ کرنا، جی ایچ کیو پر حملہ کرنا،کور کمانڈر ہاوس پر حملہ کرنا، میانوالی بیس پر حملہ کرنا، وہ حملہ آور ملک دشمنی کے مرتکب ہوئے ہیں، انہوں نے جی ایچ کیو پر حملہ نہیں کیا، انہوں نے کورکمانڈر ہاوس پر حملہ نہیں کیا، انہوں نے پاکستان کے دل پہ حملہ کیا، پاکستانیت پر حملہ کیا تو میں اُن تمام ناپاک عزائم اورناپاک اقدام کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔ غلام سرور خان نے کہا کہ میرا یہ مطالبہ ہے بحیثیتِ ایک محبِ وطن پاکستانی کہ ایسے لوگوں کو قرار واقعی سزادینی چاہیے۔ تو جن لوگوں نے اداروں کے ساتھ محاذ آرائی کی ، میں اُس محاذ آرائی کی بھی بھرپور مذمت کرتا ہوں ور اس محاذ آرائی کی پالیسی سے اختلاف میں نے پارٹی کے ہر فورم پہ بھی کیا کہ ہمیں محاذ آرائی نہیں کرنی چاہیے اداروں کے ساتھ لڑائی نہیں کرنی ۔ لیکن جو کچھ ہوا، بُرا ہوا ، بہت بُرا ہوا ، اس بنا پر تحریک ِ انصاف سے علیحدگی کا اعلان کرتا ہوں۔
بعدازاں استحکام پاکستان پارٹی کے رہنماء خرم روکھڑی نے کہا تھا کہ غلام سرور کی آئی پی پی میں شمولیت آخری مراحل میں ہے، میری یہ بھی خواہش ہے کہ پرویز خٹک استحاکم پاکستان پارٹی کو جوائن کریں۔انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت بھرپور طریقے سے الیکشن میں حصہ لے گی، سیاسی جماعتوں کے ساتھ ہم اپنے تعلقات جاری رکھیں گے اور آپس میں مقابلہ بھی کریں گے، پیپلزپارٹی اورن لیگ بھی ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑیں گے، اس وقت کسی بھی سیاسی جماعت کو سیٹ ایڈجسٹمنٹ پربات نہیں کرنی چاہیئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں