لاہور(پی این آئی) پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید نے آئی جی پنجاب سمیت دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔
صنم جاوید نے اپنے وکیل شکیل پاشا ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست دائر کی ۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ عدالتی حکم پر آئی جی پنجاب سمیت دیگر افسران نے مقدمات کی رپورٹ ہائیکورٹ میں جمع کرائی ۔ پولیس نے بتایا کہ صنم جاوید پر دو مقدمات درج ہیں۔عدالت میں غلط بیانی کی گئی اور صنم جاوید کو مزید دو مقدمات میں گرفتار کیا گیا۔ صنم جاوید کو مزید دو مقدمات میں اے ٹی سی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کرے۔جب کہ انسداد دہشتگری کی خصوصی عدالت کے جج ارشد جاوید نے 9 مئی کو مسلم لیگ ن ہائوس پر حملہ کیس میں صنم جاوید سمیت دیگر تین ملزمان کی درخواست ضمانت بعد ازگرفتاری پر پولیس سے 2 نومبر کو ریکارڈ طلب کرلیا، پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ مقدمہ کا ریکارڈ موجود نہیں ہے ، پولیس مراد سعید کو گرفتار کرنے سوات کے پی کے گئی ہے،ریکارڈ واپس آنے پر پیش کریں گے،صنم جاوید کے وکیل نصیرالدین نیئر نے کہا کہ جو 9 مئی کے ایک مقدمہ میں گرفتار ہو اسے تمام مقدمات میں شامل کریں۔
صنم جاوید کو 9 مئی کے تمام مقدمات میں گرفتار کیا جا رہا ہے، استدعا ہے کہ صنم جاوید کی ضمانت منظور کرکے رہا کیا جائے۔خیال رہے کہ لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے مسلم لیگ ن کا آفس جلانے کے مقدمے میں صنم جاوید کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا تھا۔پولیس نے موقف اختیار کیا کہ صنم جاوید سے تفتیش درکار ہے، پٹرول اور ڈنڈا برآمد کرنا مقصود ہے عدالت صنم جاوید کا جسمانی ریمانڈ فراہم کرے۔ عدالت نے صنم جاوید کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی اور صنم جاوید کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ ملزمہ کے خلاف تھانہ ماڈل ٹاؤن پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں