کراچی (پی این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ مسائل کا حل صرف ہمارے پاس ہے‘ اگلی حکومت پیپلزپارٹی کی ہوگی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے پارٹی کےسینئررہنماؤں نے ملاقات کی، جس میں عام انتخابات اور سندھ میں آئندہ کی سیاسی حکمت عملی پر غور کیا گیا، ملاقات میں پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں زیادہ نشستوں کے حصول کی حکمت عملی پر بات چیت ہوئی۔ بتایا گیا ہے کہ اس موقع پر پارٹی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے آصف علی زرادری نے کہا کہ آئندہ حکومت پیپلز پارٹی کی ہوگی کیوں کہ مسائل کا حل صرف پیپلزپارٹی کے پاس ہی ہے، سندھ میں تو پیپلزپارٹی کا کوئی مقابلہ نہیں ہے، ہماری توجہ پنجاب، خیبرپختونخوا اوربلوچستان پرہونی چاہیے۔ بتایا جارہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے جماعت کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ملک بھر میں انتخابی مہم کا محاذ سنبھالیں گے، اس سلسلے میں چئیرمین پیپلزپارٹی آئندہ ماہ کے دوسرے ہفتے خیبرپختونخواہ کا دورہ کریں گے، بلاول بھٹو زرداری 5 روز تک خیبرپختونخواہ میں سیاسی سرگرمیوں میں شریک ہوں گے، بلاول بھٹو زرداری کی خیبرپختواہ میں موجودگی کے دوران صوبے سے اہم شخصیات کی پیپلزپارٹی میں شمولیت کا بھی امکان ظاہر کردیا گیا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے سیکریٹری جنرل نیئر بخاری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا مطالبہ ہے الیکشن کمیشن انتخابات کی تاریخ دے، آزادانہ صاف شفاف انتخابات کے زریعے پارلیمانی جمہوری نظام قیام آئینی تقاضہ ہے، پاکستان پیپلز پارٹی حق حکمرانی کا اختیار دینے والے عوام الناس ہی مقتدرہ درجہ پر یقین رکھتی ہے، ملک مستحکم۔و مظبوط بنانا ہے تو آئین پر من و عن عمل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومتوں اور اداروں کی جانب سے مخصوص سہولت کاری کا تاثر زبان زد عام ہے، کیا کسی ملزم کے لیے لاونج میں بائیو میٹرک کی سہولت غیر معمولی بات نہیں ہے؟ نگران حکومت پنجاب کس حیثیت میں سزائیں معطل کر رہی ہے؟ نگران حکومتیں مخصوص جماعت و شخصیات کی سہولتکاری سے باز رہیں، پیپلز پارٹی سب کیلئے لیول پلیئنگ فیلڈ چاہتی ہے کیوں کہ لیول پلینگ فیلڈ نہ ملنے سے انتخابی نتائج سوالیہ نشان ہوں گے اور انتخابی نتائج تسلیم نہ ہوئے تو ملک میں آئینی بحران پیدا ہونے سے ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔
علاوہ ازیں پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماء قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ لندن سے لے کر پاکستان تک تمام اداروں کی جانب سے سہولت دی گئی، نواز شریف ایک قیدی کے طور پر باہر گئے واپس آکر قیدی اسٹیٹس پر جا نا تھا ، لندن سے لے کر پاکستان تک تمام اداروں کی جانب سے سہولت دی گئی، نواز شریف کو جو سہولتیں دی گئیں ایسی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، کیا نواز شریف نے پنجاب حکومت سے ریلیف مانگا تھا جو دیا گیا ہے۔ قمر زمان کائرہ کا ہنا تھا کہ سب لوگ آئین و جمہوریت کی باتیں کرتے ہیں لیکن عمل نہیں کرتے، ایک تاثر ہے کہ جنوری میں بھی الیکشن نہیں ہوں گے ہم چاہتے ہیں اس تاثر کو زائل کیا جائے اور امید ہے الیکشن جلد ہوجائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں