لاہور (پی این آئی ) صوبہ پنجاب میں سرکاری ملازمین کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نگران پنجاب حکومت نے صوبے کے سرکاری ملازمین کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے، اس حوالے سے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے، نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ بعض سرکاری ملازمین فیس بک، انسٹا گرام، ٹک ٹاک اور یوٹیوب کا غلط استعمال کر رہے ہیں، آئندہ کوئی سرکاری ملازم سوشل میڈیا کا استعمال کرکے اپنے خیالات، معلومات یا ڈاکیومنٹس شیئر نہیں کرسکتا لیکن اگر کوئی بھی سرکاری ملازم ہدایت کے برعکس سوشل میڈیا کا استعمال کرے گا تو عہدہ سے فوری طور پر برطرف کر دیا جائے گا۔ دوسری جانب خیبر پختونخوا میں سرکاری ملازمین کے تنخواہوں سے 25 فیصد کٹوتی کی سفارشات تیار کر لی گئیں، اس حوالے سے فنانس ڈیپارٹمنٹ میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں خیبر پختونخوا حکومت کو درپیش شدید مالی بحران کا جاٸزہ لیا گیا اور اس کو کنٹرول کرنے کے لیے مختلف آپشنز پر غور کیا گیا۔ ذراٸع سے معلوم ہوا ہے کہ صوبے کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے مذکورہ اجلاس میں سفارشات مرتب کی گٸیں، جس کے تحت صوبے کو درپیش مالی بحران کو کنٹرول کرنے کے لیے تین آپشنز استعمال کیے جاٸیں گے، پہلے آپشن کے تحت رواں مالی سال کے دوران بجٹ میں سرکاری ملازمین کے تنخواہوں میں دیا گیا 35 فیصد اضافہ واپس لیا جاٸے گا جس سے ماہانہ 9 ارب روپے کی بچت ہوگی۔
ذراٸع کا کہنا ہے کہ فنانس ڈیپارٹمنٹ دوسرے آپشن میں سرکاری ملازمین کے تنخواہوں سے 25 فیصد کٹوتی کرے گی جس سے ماہانہ 8ارب روپے کی بچت ہوگی، صوبے کے ایم ٹی آٸی ہسپتالوں میں سخت مالیاتی ڈسپلن نافذ کیا جاٸے گا، مالی بحران کے درمیان کے پی حکومت تنخواہوں میں کٹوتی پر غور کر رہی ہے جب کہ تیسرے آپشن میں صوباٸی حکومت سرکاری ملازمین کو دی جانے والی ایگزیکٹیو الاٶنس ہیلتھ پروفیشنل الاٶنس اور دیگر الاٶنسز کو ختم کرے گی جس سے صوباٸی حکومت کو ماہانہ 2ارب روپے کی بچت ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں