لاہور (پی این آئی) نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے 9 مئی کے تمام کیسز کا جیل ٹرائل کرنے کی منظوری دے دی۔
نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی کو آئی جی پنجاب کی جانب سے سمری بھجوائی گئی تھی، جسے منظور کر لیا گیا ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ لاہور، فیصل آباد، سرگودھا اور راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالتیں جیل ٹرائل کریں گی۔ ادھر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل ٹرائل کے خلاف انٹراکورٹ اپیل میں جیل ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد کردی۔منگل کے روز اپیل پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ سماعت کے دوران سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے اور موقف اختیار کیاکہ پٹیشنر نے 29 ستمبر کا نوٹیفکیشن چیلنج کیا ہے، وزارت داخلہ نے کیا وجوہات دیں ہیں،یہ ایڈمنسٹریٹو آرڈر تھا جس میں کنفیوژن بھی ہے،متعلقہ اتھارٹی کمشنر ہے وزارت قانون نہیں ہے،وزارت قانون کے دو نوٹیفکیشنز چیلنج کئے ہیں۔
وزارت قانون نے چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس کی اٹک جیل میں سماعت کا نوٹیفکیشن جاری کیا،وزارت قانون نے سکیورٹی خدشات کی بنا پر وزارت داخلہ کی درخواست پر نوٹیفکیشن جاری کیا۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیاکہ کیا وزارت داخلہ کی تحریری درخواست ریکارڈ پر موجود ہے؟ جس پر سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ نے کہاکہ وزارت داخلہ کی درخواست کو عدالتی ریکارڈ پر نہیں لایا گیا،جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن وفاقی حکومت نے از خود جاری کیا،یہ ایک انتظامی نوٹیفکیشن تھا جس کا مجاز کمشنر اسلام آباد تھا ، وفاقی حکومت نہیں۔ سنگل بنچ نے قرار دیا کہ وفاقی حکومت کا اختیار ہے کہ اپنی مرضی کا جج مقرر کرے،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہاکہ اس طرح تو ایگزیکٹو عدلیہ کے اختیارات میں مداخلت کرے گی،ہوسکتا ہے اعتراضات ختم ہونے پر جب فائل مارکنگ کیلئے چیف جسٹس کے پاس جائے تو نیا بنچ تشکیل دے دیا جائے، ابھی ہم آپ کو کوئی عبوری ریلیف نہیں دے سکتے،یہ درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں اس کا فیصلہ بھی بعد میں ہوگا ،کسی شخص کیلئے رولز کی خلاف ورزی نہیں کرسکتے، ابھی ہم آپ کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کررہے ہیں۔
سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ نے کہاکہ یہ کہا گیا کہ ملزم کی سکیورٹی کیلئے جیل ٹرائل کیا جارہا ہے، نہ ملزم نے کہا کہ سکیورٹی خدشات کی بنیاد پر جیل ٹرائل کیا جائے، عدالت نے سائفرکیس میں ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے رجسٹرار آفس اعتراضات دور کردیئے اور فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں