استحکام پاکستان پارٹی نے مسلم لیگ (ن) کی بڑی وکٹ اُڑا لی

لاہور(پی این آئی ) مسلم لیگ ن کے بلوچستان سے ٹکٹ ہولڈر اور پارٹی عہدیداروں نے استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔

اس سلسلے میں نائب صدر مسلم لیگ ن جلیل احمدخان موسیٰ خیل کی صدر آئی پی پی عبدالعلیم خان سے لاہور میں ملاقات ہوئی۔ عبدالعلیم خان نے پارٹی میں شامل ہونے والوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹے صوبوں کی زیادہ ترقی کے خواہاں ہیں، پر امید ہیں کہ استحکام پاکستان پارٹی آئندہ انتخابات میں ہر جگہ بڑی کامیابیاں حاصل کرے گی،۔ پنجاب کے علاوہ دیگر صوبوں سے بھی اہم شخصیات پارٹی میں شامل ہو رہی ہیں عوام ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی روایتی سیاست سے تنگ آ چکے ہیں، مسلم لیگ ن گزشتہ 40 برسوں سے اقتدار میں ہے، عوام کے مسائل حل نہیں ہو سکے،عبدالعلیم خان نے مزید کہا کک عام آدمی کی زندگی کے مسائل میں ان 40 برسوں میں مزید اضافہ ہوا ہے ۔ وفاق میں اقتدار کی باریاں لینے والے صوبوں میں بھی تین تین ادوار گزار چکے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ مہنگائی کی ماری عوام متبادل قیادت کی متلاشی ہے ۔ استحکام پاکستان پارٹی کا منشور ملکی مسائل کے عملی حل کا خاکہ پیش کرتا ہے۔جب کہ جلیل احمد خان موسیٰ خیل نے ساتھیوں سمیت جہانگیر خان ترین اور عبدالعلیم خان پر اعتماد کا اظہار کیا۔انہوں نے اس موقع پر کہا کہ بلوچستان میں استحکام پاکستان پارٹی کی قیادت کو خوش آمدید کہیں گے۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان ، رانا نذیر احمد خان ،نوریز شکوراور میاں خالد محمود بھی موجود تھے۔قبل ازیں بتایا گیا تھا کہ ) استحکام پاکستان پارٹی کی جانب سے سیاسی رہنماؤں کی آئی پی پی میں شمولیت کے لیے سیاستدانوں سے رابطے تیز کر دئیے گئے۔آئی پی پی رہنما فردوش عاشق اعوان، نعمان لنگڑیال اور عون چوہدری کو ٹاسک سونپا گیا ہے۔21 اکتوبر کومزید سیاسی رہنماؤں کی استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت کا امکان ہے۔ راولپنڈی سے بھی ایک اہم سیاسی خاندان کی آئی پی پی میں شمولیت کی توقع کی جا رہی ہے۔ استحکام پاکستان پارٹی نے سیاسی رہنمائوں سے رابطے تیز کردئیے اور اس تناظر میں پنجاب سے سیاسی رہنمائوں کی پارٹی میں شمولیت کیلئے کمیٹی بنا دی۔ پارٹی قیادت نے فردوس عاشق اعوان،نعمان لنگڑیال اور عون چوہدری کو خصوصی ٹاسک سونپ دیا۔ذرائع کے مطابق عون چودھری اور فردوس عاشق اعوان وفاقی سطح پر پی ٹی آئی قائدین سے رابطے کریں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں