فوجی عدالتوں میں سویلین کا ٹرائل، فردوس عاشق اعوان نے سپریم کورٹ فیصلہ قومی سلامتی و مفادات کے برعکس قرار دے دیا

لاہور(آئی این پی )استحکام پاکستان پارٹی کی مرکزی ترجمان فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے چیئرمین پی ٹی آئی کو سزا سے بچانے کیلئے ملکی مفاد دائو پر نہیں لگایا جاسکتا،عسکری تنصیبات پرحملہ آوروں کاٹرائل فوجی عدالتوں میں زیادہ بہترہوسکتاہے۔سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے فوجی عدالتوں میں سویلینزکاٹرائل کالعدم قرار دینے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے فردوس عاش اعوان نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کو کالعدم قراردیناضرورت وقت کے منافی ہے،یہ فیصلہ قومی سلامتی اورمفادات کے برعکس ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے ملک دشمن عناصرکوتقویت ملی گی،غیرملکی ایجنڈوں پرکام کرنے والوں سیآہنی ہاتھوں نمٹناضروری ہے،پی ٹی آئی چیئرمین کی سربراہی میں9مئی کاسانحہ ملک دشمن سازش سیکم نہیں،پی ٹی آئی چیئرمین کوسزاسے بچانے کیلئے ملکی مفادکودائوپرنہیں لگایاجاسکتا،فوجی تنصیبات پرحملہ آوروں کاٹرائل فوجی عدالتوں میں زیادہ بہترہوسکتاہے۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے آج کے فیصلے سے9مئی کے واقعہ کے ذمہ داروں کو کیفرکردارتک پہنچانامشکل ہوجائیگا، جوجرائم دفاعی اعتبار سے حساسیت کے حامل ہیں ان کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں ہی ہوناچاہئے،ملکی سالمیت سے ا ٓگے نہ کوئی فردہے اورنہ ہی اس پہ لگنے والی فردجرم ہے،جس فردکوملک کادرد نہیں ملک کاقانون بھی اس کا ہمدردنہیں بن سکتا۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل کیخلاف دائر درخواستیں منظور کرتے ہوئے ملٹری کورٹس میں شہریوں کا ٹرائل غیر موثر قرار دیدیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں