کراچی (پی این آئی) پیپلز پارٹی نے ن لیگ کے ساتھ حکومت نہ بنانے کا اعلان کر دیا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور نواز شریف میں کوئی فرق نہیں رہا، ملک میں ہائبرڈ رجیم کی تیاری کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں بڑے وثوق سے کہتا ہوں کہ عوام سمجھتے ہیں عمران خان اور نواز شریف میں زیرو پرسنٹ فرق نہیں رہا۔ نوازشریف وہی پرانی غلطیاں دہرا رہے ہیں، مجھے ذاتی طور پر نواز شریف سے اس طرح کی امید نہ تھی، ایک اور ہائبرڈ رجیم کی تیاری کی جارہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ انتخابات میں پیپلز پارٹی پر اگر لوگوں نے اعتماد نہیں کیا، مطلوبہ سیٹیں نہ لے سکے تو ہم اپوزیشن میں بیٹھنا پسند کریں گے، اپوزیشن کا ایک بہت اچھا کردار ادا کریں گے۔ تو کیا آپ ن لیگ کے حکومت نہیں بنائیں گے؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے جواب دیا ’بالکل‘۔ ہمارے اور ن لیگ کیلئے یہی مناسب ہے کہ پیپلز پارٹی ان کی اپوزیشن جماعت ہو، جو ان کو سکھائے بھی دھکا بھی دے اور آگے چلائے بھی۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ن لیگ والے بھی سمجھ رہے ہیں کہ ہم جو کچھ کر رہے ہیں غلط کر رہے ہیں، نواز شریف کی واپسی پر اتحادیوں کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو ان کے آںے کا کوئی پچھتاوا نہیں ہے، اسٹبلشمنٹ نے تو ان کا استقبال کیا ہے۔ پچھتاوا میاں صاحب والوں کو اندر سے ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ نواز شریف کی واپسی کیلئے جلسے کیے گئے، ن لیگ نے دیگر جماعتوں کو دعوت نہیں دی، کیونکہ وہ خود شرمندگی محسوس کر رہے تھے کہ کسی نے پوچھ لیا تو کیا جواب دیں گے کہ کیوں واپس آئے، مناکر لائے گئے منواکر آگئے۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ والے باہر سے تو وہ بڑے خوش نظر آتے ہیں لیکن سیاسی طور پر انہیں بہت بڑا نقصان پہنچا ہے، عوام نے ان کو اچھی نظر سے نہیں دیکھا۔ ادھر سابق وزیراعظم عمران خان نے مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی چار سال بعد وطن واپسی پرپہلا ردِعمل دیا ہے۔پیر کے روز جب سائفر کیس کی سماعت کا آغاز ہوا تو عمران خان نے جیل سماعت میں پہنچتے ہی خصوصی عدالت کے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جج صاحب قوم کو مبارک ہو مینڈیلا واپس آ گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں