اسلام آباد (پی این آئی) 7 لاکھ سے زائد افراد کے پاسپورٹس کا اجراء تاخیر کا شکار ہو گیا، ڈیڑھ سال میں 12 لاکھ پاکستانیوں کے ملک کو خیرباد کہنے کے بعد مزید لاکھوں پاکستانی بیرون ممالک جانے کیلئے کوشاں، نئے پاسپورٹ اجرا میں بیک لاگ 7 لاکھ تک پہنچ گیا۔
تفصیلات کے مطابق ملک بھر سے نوجوانوں کی بڑی تعداد بیرون ملک جانے کی خواہشمند ہے تاہم پاسپورٹ کے اجراء میں تاخیر سے معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا، پاسپورٹ چھپائی کیلئے لیمنیشن پیپرز تاحال پاسپورٹ اینڈ امیگریشن حکام کو موصول نہ ہوئے ۔ حکام کے مطابق لیمنیشن پیپرز جمعہ کو پاسپورٹ اینڈ امیگریشن حکام کو موصول ہوئے، فرانس میں لیمنیشن پیپرز کی پہلی گھیپ جمعہ کو پاکستان پہنچی ۔ حکام کے مطابق بیک لاک کے باعث پاسپورٹ چھپائی کا کام ہفتہ اتوار کو بھی جاری رہا، لیمیشن پیپرز موصول ہوتے ہیں پاسپورٹ چھپائی کا کام نان سٹاپ شروع کر دیا گیا۔ ارجنٹ نارمل پاسپورٹ کی چھپائی مرحلہ وار جلد مکمل کرلی جائے گی ۔ واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق چند ہی ماہ میں لاکھوں پاکستانی ملک کو خیرباد کہہ گئے۔
رواں سال 2023 کے ابتدائی 6ماہ کے دوران 4لاکھ 50 ہزار پاکستانی بیرون ملک منتقل ہوئے۔ ملک میں بڑھتی مہنگائی، کم تنخواہوں اور دیگر وجوہات کو پاکستانیوں کی بڑی تعداد کے بیرون ملک چلے جانے کی وجوہات قرار دیا جا رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ روزگار اور بہتر مستقبل کے سلسلے میں بیرون ملک منتقل ہونے والے افراد میں ڈاکٹر ، انجینئر ، بینک منیجر ،آئی ٹی کے ماہرین، سیلز مین اور عام مزدور شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ الے افراد میں ڈاکٹر ، انجینئر ، بینک منیجر ،آئی ٹی کے ماہرین، سیلز مین اور عام مزدور شامل ہیں۔ یہاں واضح رہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران بیرون ممالک جانے والے پاکستانیوں کی تعداد میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔ اس حوالے سے ایکسپریس نیوز کی رپورٹ میں بھی تشویش ناک انکشافات ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پاسپورٹ حکام کا کہنا ہے کہ چند ماہ کے دوران پاسپورٹ بنوانے والے شہریوں کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہوا۔ ملک سے باہر جانے کے لیے پاسپورٹ کے حصول کے لیے روزانہ 40 ہزار افراد پاسپورٹ دفاتر آ رہے ہیں۔حکام نے مزید کہا بڑی تعداد میں ڈیٹا آنے کی وجہ سے پاسپورٹ بنانے والا عملہ بھی مشکلات کا شکار ہے۔شہریوں کو پاسپورٹ کی بروقت ڈیلیوری کے لیے ہفتہ اور اتوار کو بھی پاسپورٹس کی چھپائی کا کام کیا جانے لگا ہے۔ اپریل 2023ء کو جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ غیر یقینی معاشی و سیاسی صورتحال، مہنگائی اور بے روزگاری سے پریشان لاکھوں نوجوان رزق کی تلاش میں سمندر پار چلے گئے۔
روزگار کے حصول کیلیے بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کی تعداد میں 3 گنا اضافہ ہوگیا ہے۔ گزشتہ سال دسمبر تک 7 لاکھ 65 ہزار نوجوان حصول روزگار کیلیے پاکستان چھوڑ کر جا چکے تھے، جبکہ رواں سال کے ابتدائی 4 ماہ میں مزید ہزاروں پاکستانی بیرون ملک چلے گئے۔ بیرون ملک جانے والوں میں ڈاکٹر، انجینئر، آئی ٹی ماہرین، اکائوٹنٹس، ایسوسی ایٹ انجینئر، اساتذہ، نرسز شامل ہیں، 92 ہزار سے زائد اعلی تعلیم یافتہ افراد بھی سمندر پار جا بسے۔ دسمبر 2022 تک 92 ہزار سے زائد گریجویٹس، ساڑھے 3 لاکھ تربیت یافتہ اور 3 لاکھ سے زائد غیرتربیت یافتہ نوجوان بیرون ملک گئے۔ بیرون ملک جانے والوں میں 5 ہز ار 534 انجینئرز، 18 ہزار ایسوسی ایٹ الیکٹریکل انجینئرز، اڑھائی ہزار ڈاکٹرز، 2 ہزار کمپیوٹر ماہرین، ساڑھے6 ہز ار سے زائد اکائوٹنٹس، 2 ہزار600 زرعی ماہرین، 13 ہزار سپروائزر، 16ہزار منیجرز، 900 سے زائد اساتذہ، 12ہزار کمپیوٹر آپریٹر، 16سو سے زائد نرسز، 21 ہزار 517 ٹیکنیشنز،10 ہزار 372 آپریٹر، ساڑھے 8 ہزار پینٹرز، 783 آرٹسٹس، 5 سو سے زائد ڈیزائنرز شامل ہیں جبکہ 2 لاکھ 13 ہزار ڈرائیورز اور 3 لاکھ 28 ہزار مزدور بھی روزگار کی تلاش میں پرائے دیس چل پڑے۔ اعداد وشمار کے مطابق دسمبر 2022 تک 7 لاکھ 36 ہزار پاکستانی نوجوان خلیجی ممالک جبکہ 40 ہزار پاکستانی یورپی اور ایشیائی ممالک گئے۔
سب سے زیادہ 4 لاکھ 70 ہزار پاکستانی نوجوان سعودی عرب، 1 لاکھ 19 ہزار متحدہ عرب امارات، 77 ہزار عمان، 51 ہزار 634 قطر جبکہ 2 ہزار پاکستانی کویت گئے۔ بتایا گیا ہے کہ رواں سال کے دوران بیرون ممالک کا رخ کرنے والے پاکستانیوں کی تعداد غیر معمولی ہے۔ اس سے قبل 2020 میں 2 لاکھ 25 ہزار، جبکہ2021 میں 2 لاکھ 88 ہزار نوجوانوں نے بیرون ملک ملازمت کو ترجیح دی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں