لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیراعظم نواز شریف کے دل میں بدلے، انتقام کی کوئی تمنا نہیں ہے، میرے دل میں تمنا ہے تو بس یہ ہی کہ قوم ترقی کرے، ملک میں خوشحالی آئے، ہمیں ڈبل اسپیڈ کے ساتھ دوڑنا ہو گا، ہمیں نئے سفر کے آغاز کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مینارپاکستان عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا اور میرا رشتہ دہائیوں پر محیط ہے، ہم نے ایک دوسرے کو دھوکا نہیں دیا، جب بھی موقع ملا، خدمت کی، کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا، جیلوں میں ڈالا گیا، ملک بدر کیا گیا، جعلی کیسز بنائے گئے، شہباز، مریم سب ن لیگی لوگوں کے خلاف بنائے گئے لیکن مسلم لیگ کا جھنڈا کسی نے اپنے ہاتھ سے نہیں چھوڑا، مجھے بتائیں کہ کون ہے جو ہر چند سالوں بعد نوازشریف کو اس کے پیاروں اور قوم سے جدا کردیتا ہے، ہم تو پاکستان کی تعمیر کرنے والوں میں سے ہیں، ہم نے پاکستان کیلئے ایٹم بم بنایا، ایٹمی طاقت سے محروم نہیں کیا، ایٹمی طاقت سے محروم نہیں کیا ، بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کی، 2013میں لوڈشیڈنگ عروج پر تھی، ایک عذاب تھا، نوازشریف نے بجلی مہنگی نہیں کی، نوازشریف نے بجلی بنائی اور سستے داموں عوام تک پہنچایا، میں بجلی کا بل ساتھ لے کر آیا ہوں، آج عوام کی محبت کو دیکھ کر اپنے دکھ درد بھول گیا ہوں، میں یاد بھی نہیں کرنا چاہتا، لیکن کچھ درد ایسے ہوتے ہیں جو انسان ان کو بھلا نہیں سکتا لیکن ایک طرف رکھ سکتا ہے۔
ان کو کچھ دیر کے لئے فراموش کرسکتا ہے، لیکن کچھ زخم اور درد ایسے ہوتے ہیں جو کبھی نہیں بھرتے۔کاروبار مال چلا جاتا ہے پھر آجاتا ہے، لیکن جو پیارے جدا ہوجاتے ہیں وہ کبھی دوبارہ واپس نہیں آتے، میں سوچ رہا تھا میں جب کبھی بھی باہر سے آتا تھا تو میری والدہ اور میری بیوی کلثوم گھر دروازے پر انتظار کرتی تھی، میری سیاست کی نظر ہوگئے، میرا والد والدہ فوت ہوئیں، قبر میں نہ اتار سکا، میری بیوی فوت ہوئی تو جیل کے قید خانے میں خبر ملی، میں جیل سپرنٹنڈنٹ کی منتیں کرتا رہا، وہ شاید میری گفتگو سن رہا ہوگا، میں نے کہا کہ میری لندن میں بات کروا دو، میں پوچھنا چاہتا ہوں وہ کیسی ہیں، میں نے کہاکہ آپ کے ٹیبل پر دو دو فون پڑے ہیں، میری بات کروا دو، کہتا مجھے اجازت نہیں ہے، میں اس کے کمرے سے اپنے چھوٹے سے سیل میں چلا گیا ،جہاں ایک کرسی بمشکل آتی تھی، میں نے سوچا کہ بات کروانا بھی مشکل بات تھی، اڑھائی گھنٹے بعد ایک بندہ آتا ہے کہ آپ کی بیوی اللہ کو پیاری ہوگئی ہیں۔کہتا اب ہم مریم کوسیل میں اطلاع کرنے جارہا ہوں۔
میں نے کہا ہرگز مت جانا،اس کو میرے پاس لے کر آؤ یا مجھے ساتھ لے جاؤ ، میں جاکر اس کو بتایا تو یہ بے ہوش ہوگئیں، اور گلے سے لگ کر رونے لگ گئیں، جب ان کو بتایا تو ان کے اوپر کیا گزری ہوگی؟ بھئی یہ ہمارا ملک ہے، میں بھی اس وطن کی مٹی میں پیدا ہوا ہوں، میں بھی سچا پاکستانی ہوں، پاکستان کی محبت میرے سینے میں ہے۔ مجھے یاد آیا ، کلنٹن بہت زوردار طریقے سے کہہ رہا تھا آپ نے دھماکا نہیں کرنا، ہندوستان نے دھماکا کردیا، لیکن آپ نہ کرنا ہم 5ارب ڈالر دیں گے۔ عمران خان کا منہ سے نام نکلا تو نوازشریف نے کہا کہ میں نام نہیں لینا چاہتا، میں فرق رکھنا چاہتا ہوں، میری تربیت مجھے زیب نہیں دیتی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں