جنرل عاصم منیر کو چھیڑنا ہی ہماری غلطی تھی، اگر موقع ملا تو عاصم منیر کے پاس جاکر معافی کی درخواست کروں گا، شیخ رشید کا اعلان

لاہور(پی این آئی) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ سوچا تھا اگر موقع ملا تو عاصم منیر کے پاس جاکرعام لوگوں کی معافی کی درخواست کروں گا۔

غیرسیاسی لوگوں کو وہ خود اپنے قانون کے مطابق ڈیل کریں، میں صرف عام لوگوں کیلئے اپیل کررہا ہوں، جنرل عاصم منیر کو چھیڑنا ہی ہماری غلطی تھی۔انہوں نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ میں 40 دن کیلئے چلے پر گیا تھا، خبریں تو لگتی رہتی ہیں، اللہ نے زندگی میں 40 دن لگانے کا موقع دیا، چلے کے دوران سب لوگوں نے میرے ساتھ تعاون کیا، چلے کے دوران مجھے کسی نے نقصان نہیں پہنچایا، 40 دن خوش اسلوبی سے گزر گئے۔ میرا تعلق عوامی مسلم لیگ سے ہے، میری ایک سیٹ کی پارٹی ہے،پاکستان کی سب سے چھوٹی ترین پارٹی میری ہے۔ میں پہلے دن سے افواج پاکستان کے ساتھ ہوں، سارے سیاستدان گیٹ نمبر چار کی پیداوار ہیں، ایک دن باجوہ نے پوچھا کہ گیٹ نمبر 4کہاں ہے؟ میں نے کہا کہ یہ گیٹ 9نمبر کی طرف چلا گیا ہوگا،اختر عبدالرحمان کی وجہ سے میں کونسلر بنا، پہلے دن سے اپنی افواج کے ساتھ ہیں۔ میں نے عمران خان سے بھی درخواست کی تھی کہ ہمیں بگاڑنی نہیں چاہیے۔ میں 6نومبر کو 72سال کا ہوجاؤں گا، ساری زندگی افواج کے ساتھ کام کیا ہے، مجھے آج بھی فوج کا ترجمان کہنے پر فخر ہے۔

سائفر کی میٹنگز میں بطور وزیرداخلہ شامل تھا، جلسے میں بھی شامل تھا، خان کیلئے جس وقت حالات پیدا ہورہے تھے، عجیب اتفاق ہے کہ عمران خان کی طرف سے مذاکرات کرنے والے تینوں لوگوں نے اپنی جماعتیں بنا لی۔ میں نے کہا کہ میں بھی کمیٹی ڈالوں؟ ایم کیوایم سے بات کی تو اندازہ ہوگیا کھیل ختم ہوگیا، میں نے جلدی سے گھر کرائے پر لیا۔9مئی کوبڑا افسوسناک واقعہ ہوا، میں پاکستان سے باہر تھا، ایک سیاستدان کو کسی فوجی کا نام ہی نہیں لینا چاہئے،9مئی کی تاریخ میں غیرسیاسی لوگ موجود تھے، غیرسیاسی لوگوں نے بھی بڑا اہم کردار ادا کیا۔ شہبازگل، شیریں مزاری، حماد اظہر اور زلفی بخاری یہ چار پانچ لوگ قریب تھے، میں چلہ کاٹ آیا ہوں، کسی کا نام نہیں لینا چاہتا، اداروں کے بغیر ملک نہیں چل سکتا، معیشت اور ملک میں اتنی سکت نہیں رہ گئی، سیاستدانوں اور اداروں کو مل کر چلنا چاہیے۔ میں دل کی بات کہنا چاہتا ہوں کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی بنتی نہیں تھی، میں کہتا بھی رہا، چیئرمین پی ٹی آئی سن رہے ہوں گے میں نے کہا تھا میں کوئی کردار ادا کروں؟ میں پنڈی کا بندہ ہوں، ظاہر میرا کہیں نہ کہیں رابطہ تھا، لیکن مجھے کہا گیا آپ نے ان مذاکرات میں نہیں آنا، میں نے دو بار آفر کی تھی۔ پھر عمران خان نے کہا آپ نے مذاکرات کا حصہ نہیں بننا، پھر میں پیچھے ہٹ گیا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ٹویٹر بناکر بڑی غلطی کی،مجھے ٹویٹرلے ڈوبا،سوائے ٹویٹر کے میرے خلاف کچھ نہیں نکلا، میرے سامنے ٹویٹس نکال نکال کر رکھے گئے کہ یہ دیکھو!میر جعفر میرصادق بیانیئے میں شامل نہیں تھا، غلطی تھی کہ مذمت نہیں کی۔شیخ رشید نے کہا کہ فوج میں تعیناتی کیلئے کون سینئر ہے کو ن نہیں ہے، یہ انہی کا درد سر ہے، ہمیں اس سے دور رہنا چاہیے، جنرل عاصم منیر کو چھیڑنا ہی ہماری غلطی تھی۔ 9مئی عمران خان اور پی ٹی آئی کو لڑ گیا، سیاسی ڈنگ نکل گیا، عمران خان ایک ضدی انسان ہے، سیاہ ترین دن 9مئی کا تھا، سانحہ 9مئی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، یہ ایک دن میں واقعہ نہیں ہوا، اس میں غیرسیاسی لوگ بھی اس کا حصہ ہوسکتے ہیں9واقعہ 100فیصد منصوبہ بندی کا حصہ ہوسکتا ہے، جن لوگوں نے کمینہ پن دکھایا ہے، فوج کو چاہیے ان کو ایک بار عام معافی دے دے، غیرسیاسی اور سیاسی لوگوں کو وہ خود اپنے قانون کے مطابق ڈیل کریں، صرف عام لوگوں کیلئے اپیل کررہا ہوں، عام لوگ گنہگار ہیں یا بے گناہ ہیں، ان کو معافی دلانے کیلئے کام کروں گا،میں سوچا تھا کہ اللہ ایک بار موقع دے تو عاصم منیر کے پاس جاکر درخواست کرنا کروں گا کہ ان سب کو ایک بار معاف کردو،ایک بار ان کو عام معافی دے دو۔ پی ڈی ایم سے میری لڑائی ہے لڑوں گا، ایک سیٹ کی سیاست ہے، قلم دوات پر الیکشن لڑوں گا، اور لوگے ووٹ سے قلم دوات جیتے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں