لاہور (پی این آئی ) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب میں نظربند تمام اساتذہ کی نظر بندی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد نے پنجاب کے اساتذہ کی نظربندی کیس کی سماعت کی۔ جسٹس شکیل احمد نے اللہ رکھا سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی،درخواست گزاروں کی جانب سے ایڈوکیٹ ملک عبدلعزیر اعوان اور قمر عباس دوگل عدالت میں پیش ہوئے ۔ عدالت نے استاتذہ کی گرفتاری پر برہمی کا اظہار کیا، عدالت نے دلائل سننے کے بعد پنجاب میں 114 اساتذہ کی نظربندی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے 114 استاتذہ کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔جب کہ اتحاد اساتذہ ضلع دیر پائین نے پنچاب میں سرکاری ملازمین کی گرفتاری پر سخت غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے گرفتار ملازمین کی رہائی کا مطالبہ کر دیا۔ پنشن کے خاتمے کے خلاف 26 اکتوبر کو پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائیگا۔اس حوالے سے اے ٹی اے کے ضلعی صدر مسلم خان نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ پنچاب کے سرکاری ملازمین اپنے جائز مطالبات کی حق میں احتجاج کر رہے تھے کہ پنچاب حکومت نے ان پر لاٹھی چارج کرکے انھیں غیر قانونی طورپر گرفتار کرنے کیساتھ ساتھ مختلف نوعیت کے مقدمات درج کر لیے ہیں جوکہ سراسر ظلم اور زیادتی ہے انھوں نے کہا کہ صوبہ خیبر پختون خواہ کے سرکاری ملازمین پنچاب کے سرکاری ملازمین کے ساتھ ہیں حکومت انھیں فی الفور رہا کیا جائے اور معمار قوم پر غیر قانونی مقدمات ختم کی جائے۔
اے ٹی اے کے صدر مسلم خان نے کہاکہ سرکاری ملازمین کی پنشن کے خاتمے کے فیصلے کو مستر د کرتے ہیں اور حکومت کے اس ظالمانہ فیصلے کے خلاف 26اکتوبر ضلع دیر پائین کے سرکاری ملازمین دفاتر اور کلاس روم سے بائیکاٹ کرکے پر یس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کریں گے جس میں ائندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں