بالآخر پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت مل گئی

لاہور(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت مل گئی۔ ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو 22 اکتوبر کو لاہور کاہنہ این اے 123 میں جلسے کی اجازت دے دی۔اس سے قبل صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف کو لبرٹی چوک میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔

ڈی سی آفس نے پی ٹی آئی کی درخواست پر جواب لاہور ہائی کورٹ میں جمع کروا یا جس میں تحریک انصاف کو لبرٹی چوک میں جلسہ کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا گیا تھا۔پی ٹی آئی کی درخواست کے بعد 10 اکتوبر کو تمام اداروں کا اجلاس ہوا، جس میں ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی نے پی ٹی آئی کو جلسے کا این او سی جاری کرنے سے انکار کردیا کیوں کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی ورکرز اور لیڈرز احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث پائے گئے۔لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کی لبرٹی چوک لاہور میں جلسہ کی اجازت کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس راحیل کامران شیخ نے کیس کی سماعت کی۔عدالت نے ڈپٹی کمشنر لاہور کو جلسے کی درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ لاء آفیسر اتھارٹی کو کہیں فیصلہ کرکے کل تک رپورٹ دیں۔لاہور ہائیکورٹ نے درخواست گزار کے وکیل شاداب جعفری کے پیش نہ ہونے پر اظہار افسوس کیا، جسٹس راحیل کامران شیخ نے ریمارکس دیئے کہ ’یہ کوئی طریقہ نہیں کیس لگا ہے وکیل پیش نہ ہو‘، اس کے جواب میں جونئیر وکیل نے استدعا کی کہ ’سینئر کونسل دوسری عدالت میں پیش ہوئے ہیں مہلت دی جائے‘۔

تحریک انصاف کے لیے لبرٹی چوک لاہور میں جلسے کی اجازت کے حوالے سے ہائی کورٹ میں درخواست ایڈیشنل سیکرٹری پی ٹی آئی پنجاب عظیم اللہ خان نے دائر کی تھی۔درخواست میں ڈپٹی کمشنر لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ملک میں عنقریب عام انتخابات کا انعقاد ہونے جارہاہے، پی ٹی آئی نے الیکشن کیلئے اپنے منشور کے اعلان کیلئے جلسہ کا انعقاد کرنا ہے، ڈپٹی کمشنر لاہور اور دیگر ذمہ داران کو جلسے کی اجازت کیلئے درخواستیں دیں لیکن تاحال لبرٹی چوک لاہور میں 15 اکتوبر کے جلسے کیلئے پی ٹی ائی کو اجازت نہیں دی گئی، اجازت نہ ملنے سے جلسے کے انتظامات کرنے کیلئے مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے، اس لیے عدالت ڈپٹی کمشنر لاہور کو پی ٹی آئی کو جلسہ کرنے اجازت دینےکا حکم دے کیوں کہ الیکشن کیلئے آئین ہر سیاسی جماعت کو عوامی رابطے کی اجازت دیتا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close