لاہور (پی این آئی) استحکام پاکستان پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ 21 اکتوبر سیاسی گہما گہمی کا دن ہے آئی پی پی کچھ بڑے سرپرائز دے سکتی ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی دانائی کا تقاضا ہے کہ معاملات کو جلد بازی میں حل نہ کیا جائے، آئی پی پی کسی سیاسی عجلت کا شکار نہیں ہونا چاہتی، آئی پی پی فلٹریشن کے بعد سیاسی روابط پروان چڑھائے گی۔انہوں نے کہا کہ21اکتوبر سیاسی گہما گہمی کا دن ہوسکتا ہے، آئی پی پی 21 اکتوبر کو کچھ بڑے سرپرائز دے سکتی ہے، پیٹرن ان چیف جہانگیرترین اور صدر علیم خان سیاست میں تیز رفتار ہیں۔ دوسری جانب استحکام پاکستان پارٹی کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں ایک نئی درخواست جمع کروائی گئی ہے، جس میں پھر سے عقاب کے انتخابی نشان کی استدعا کی گئی ہے۔بتایا جارہا ہے کہ استحکام پاکستان پارٹی کے لیے عقاب کا نشان لینے کی راہ ہموار ہوچکی ہے کیوں کہ الیکشن کمیشن نے آل پاکستان مسلم لیگ کی رجسٹریشن منسوخ کردی ہے جس کے بعد انتخابی نشان “عقاب” کسی دوسری جماعت یا امیدوار کو الاٹمنٹ کے لئے دستیاب ہوگا، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے 14 صفحات پر مبنی فیصلہ جاری کیا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کو موصول دستاویزات کے مطابق آل پاکستان مسلم لیگ کے کوئی باضابطہ عہدیداران نہیں ہیں، اس لیے جماعت انتخابی قانون 2017ء کی شق 209 اور 210 پر پوری نہیں اترتی، جس کی بناء پر غیر مجاز افراد کی جانب سے عقاب کا انتخابی نشان الاٹ کیے جانے کے لیے دی جانے والی درخواستوں کو مسترد کیا جاتا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ اس سے پہلے بھی استحکام پاکستان پارٹی نے عقاب کے نشان کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دی تھی، آئی پی پی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا تھا کہ استحکام پاکستان پارٹی عقاب کا انتخابی نشان حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے، جماعت عقاب کا انتخابی نشان لے کر الیکشن کے میدان میں اترے گی، باقاعدہ انتخابی نشان ملنے میں کچھ تاخیر ہو رہی ہے، امید ہے جلد ہی یہ معاملات حل ہو جائیں گے اور آئی پی پی اپنے منتخب نشان سے ہی انتخابی میدان میں آئے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں