لاہور (پی این آئی) آئی پی پی کے ترجمان عون چوہدری نے کہا ہے کہ فرخ حبیب نے 10 دن پہلے مجھ سے رابطہ کیا، میری ان سے ملاقات بھی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ فرخ نے پریس کانفرنس میں جو کچھ بولا وہ دل سے بولا، آئی پی پی میں آنے کا فیصلہ ان کا ذاتی ہے، ان کی مہربانی ہے کہ انہوں نے آئی پی پی میں شمولیت اختیار کی۔ انکا مزید کہنا تھا کہ اپناضمیر کا فیصلہ اپنی مرضی سے خود کرنا چاہئے، ہم ملک میں استحکام چاہتے ہیں۔ عون چودھری کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں پتہ کہ فرخ اس سے پہلے کہاں تھے، میرے اور بھی دوست جو دور ہیں وہ بھی رابطے میں ہیں وہ بھی پارٹی میں آئیں گے۔ ادھر استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کی ترجمان فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا فین کلب اپنی موت آپ مرچکا، فرخ حبیب نے ان کے بیانیے کوایکسپوز کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج فرخ حبیب نے تحریک انصاف کے ساتھ اپنے سفرکا اختتام کردیا، انہیں پارٹی میں شمولیت پر خوش آمدید کہتی ہوں۔ رہنما آئی پی پی کا کہنا تھا کہ جب کوئی کارکن مشکل میں آتا ہے تو قائد اس کے پیچھے کھڑا ہوتا ہے۔
ہمارے ورکرز اور لیڈرز گراس روٹ لیول پر کام کرر ہے ہیں،آنے والے دنوں میں عوامی رابطہ مہم میں جلسے کریں گے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ اداروں پر حملہ کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ہوگا، اگر پارٹی میں شامل 9مئی واقعات کے ذمہ دارہوئے تو استحکام پاکستان پارٹی ان کا بوجھ نہیں اٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اپنی ذات کے قیدی ہیں، اختلافات سیاسی جماعتوں سے ہوتے ہیں۔ اب صورتحال یہ ہو چکی ہے کہ سربراہ تحریک انصاف کا فین کلب اپنی موت آپ مرچکا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت کا اعلان کر دیا ہے۔ فرخ حبیب نے آج آئی پی پی کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کیا۔ فرخ حبیب پریس کانفرنس کرنے استحکام پاکستان پارٹی کے دفتر پہنچے تھے۔اس موقع پر آئی پی پی کے رہنما عون چوہدری بھی موجود تھے۔ قبل ازیں سابق وزیر مملکت فرخ حبیب کی اہلیہ نے اپنے شوہر کی بازیابی کیلئے چیف جسٹس آف پاکستان کے نام خط لکھ دیا۔
تحریک انصاف کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق خط میں چیف جسٹس سے فرخ حبیب کی جبری گمشدگی کا فوری نوٹس لینے اور جلد از جلد بازیابی یقینی بنانے کی استدعا کی گئی۔ اہلیہ فرخ حبیب نے کہا کہ فرخ حبیب کی بازیابی کیلئے لاہور ہائی کورٹ میں حبسِ بے جا کی درخواست دائر کی گئی جس پر تاحال کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی، عدالتی حکم کے باوجود حکام فرخ حبیب کے آئینی حقوق کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے انہیں کسی بھی عدالت میں پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ اہلیہ فرخ حبیب نے کہاکہ خدشہ ہے کہ میرے شوہر کو اپنی سیاسی وابستگی تبدیل کرنے پر مجبور کرنے کیلئے شدید تشدد اور ٹارچر کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سیاسی رہنماؤں کے اغوا اور جبری گمشدیوں کے بڑھتے ہوئے واقعات تشویشناک ہیں جن میں اعلیٰ عدلیہ کی مداخلت ناگزیر ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں