کراچی (آئی این پی )میر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ فلسطین کے مجاہدین نے مسجد اقصیٰ کے تحفظ کا حق ادا کیا اور میرا ایمان ہے کہ اس جذبے اور ایمان کے آگے نہ اسرائیل ٹھہر سکتا ہے، نہ اسرائیل کا سرپرست امریکا ٹھہر سکتا ہے اور ان دونوں کا وہی حشر ہوگا جو افغانستان میں نیٹو اور روسی افواج کا ہوا تھا۔
کراچی میں فلسطین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آج پاکستان کے عوام نے ثابت کیا کہ ہمارا جینا اور مرنا فلسطین کے لیے ہے، مسجد اقصی کے لئے ہے، فلسطینی عوام کے لیے ہے اور میرا ایمان ہے کہ اس جذبے اور ایمان کے آگے نہ اسرائیل ٹھہر سکتا ہے، نہ اسرائیل کا سرپرست امریکا ٹھہر سکتا ہے اور ان دونوں کا وہی حشر ہو گا جو افغانستان میں نیٹو اور روسی افواج کا ہوا تھا، ان دونوں کی شکست یقینی ہے۔امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ فلسطین کی مائیں اپنے بچوں کو شہادت کا درس دیتی ہیں، ان کے والدین شہادت اور شوق شہادت کا درس دیتے ہیں اور اگر ساری دنیا بھی ایک ہو جائے تو ایسی قوم کو کوئی شکست نہیں دے سکتا۔ سراج الحق نے کہا کہ روز غزہ پر کوئی نہ کوئی بمباری ہوتی ہے جس کے نتیجے میں ہمارے بزرگ، مائیں، بیٹیاں اور نوجوان شہید ہو گئے، مساجد شہید ہو گئیں لیکن ہمارے مسلمان حکمران ٹس سے مس نہیں ہوتے، بیدار نہیں ہوتے، کچھ مذمتی بیانات جاری کرتے ہیں اور پھر ایک اور سانحے کا انتظار کرتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ اقوام متحدہ نے ایک ہزار بار فلسطینیوں کے حق میں قراردادیں منظور کی ہیں لیکن ان قراردادوں، مذمتی بیانات کے پیچھے جہاد نہ ہو، شوق شہادت نہ ہو تو یہ کچھ بھی نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ 7 اکتوبر کو مجبور ہو کر ہمارے بھائیوں نے اسرائیل پر حملہ کیا اور لوگوں کو یہ پیغام دیا کہ لوگو اسرائیل ناقابل تسخیر نہیں ہے، لوگوں کا ایمان اصل طاقت ہے، ٹیکنالوجی یا امریکی بحری بیڑہ طاقت نہیں ہے، طاقت کل بھی اسلام تھا اور آج بھی اسلام ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین کے مجاہدین نے مسجد اقصیٰ کے تحفظ کا حق ادا کیا، وہ سرخرو ہیں، امت ان پر فخر کرتی ہے، انہوں نے صلاح الدین ایوبی کی تاریخ کو زندہ کیا، حضرت عمر کی وراثت کا حق ادا کیا، اب ہماری باری ہے کہ ہم کیا کر سکتے ہیں۔امیر جماعت اسلامی نے عالمی اسلامی کے مسلمانوں سے اپیل کی کہ اس دن کا انتظار نہ کریں جب غزہ ملبے اور لاشوں کا ڈھیر بن جائے، جب وہاں زندگی کی آخری رمق ختم ہو جائے تو پھر آپ ماتم بھی کریں تو کیا فائدہ، مذمت بھی کریں تو کیا فائدہ، اس لیے غزہ کو بچانے کا آج وقت ہے۔انہوں نے کہا کہ میں خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ تمام تعلقات اور مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا اور ایران اور سعودی عرب نے آپس میں رابطے شروع کیے ہیں، اگر فلسطین کو بچانے کے لیے حکمرانوں نے اتحاد نہیں کیا، ثالثی، غیر جانبداری اور خاموشی اختیار کی تو ہم یہی سمجھیں گے کہ انہوں نے امریکا اور اسرائیل کا ساتھ دیا ہے۔سراج الحق نے کہا کہ میں اپنے ملک کے وزیر اعظم سے بھی کہوں گا کہ یہ چین جانے کا وقت نہیں ہے، ہمت ہے تو یہ مقبوضہ بیت المقدس جانے کا وقت ہے، مسجد اقصی کی طرف بڑھنے کا وقت ہے۔انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کے آرمی چیف سے بھی کہتا ہوں کہ وقت آگیا ہے کہ ثابت کریں کہ پاکستان 25 کروڑ مسلمانوں اور عالم اسلام کا نمائندہ ہے، میں آرمی چیف عاصم منیر سے کہنا چاہتا ہوں کہ یہ عزت کا وقت ہے اور ذلت کی زندگی سے عزت کی موت بدرجہ بہتر ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں