لاہور (پی این آئی) وطن واپسی سے قبل نواز شریف کیلئے نئی مشکل کھڑی ہوگئی۔
لاہور ہائیکورٹ میں نااہلی کی مدت 5 سال کرنے پر الیکشن ایکٹ ترمیمی سیکشن 232 چیلنج کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ترمیم سپریم کورٹ کےفیصلوں کی خلاف ورزی ہے، استدعا ہے کہ عدالت نااہلی کی مدت5سال کرنےکی ترمیم کوکالعدم قراردے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں درخواست ندیم سرورایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ، جس میں موقف اختیار کیا کہ آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کی مدت 5 سال مقرر کی گئی ، سپریم کورٹ باسٹھ ون ایف کی تشریح کرچکی ہے۔ ادھر قومی اسمبلی کے اسپیکر راجا پرویز اشرف نے دعویٰ کیا ہے کہ ن لیگ کے قائد نوازشریف کی وطن واپسی کے پیچھے کوئی سمجھوتہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی لیول پلئنگ فیلڈ کی بات کر رہی ہے تو سمجھیں واقعی کچھ تو ہے۔میرے خلاف نیب کے کیسز میں نیب کے پاس کوئی ثبوت نہیں۔ہم مقدمات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ جمعہ کو غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے کہا کہ نواز شریف سمجھوتے کے تحت واپس آ رہے ہیں، ظاہر ہے کوئی انڈر اسٹینڈنگ ہوئی ہوگی تبھی تو وہ واپس آ رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ نواز شریف کو ویسے واپس آنا ہوتا تو پہلے کیوں نہیں آئی اب نواز شریف کی صحت بھی ٹھیک رہنی چاہیے۔اس سوال پر کہ الیکشن کب ہو رہے ہیں، راجا پرویز اشرف نے کہا کہ آپ بتائیں کیا الیکشن ہو رہے ہیں اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پیپلز پارٹی لیول پلیئنگ فیلڈ کی بات کر رہی ہے۔
اس میں کچھ میرٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا مزاج بہت ٹھنڈا اور بہتر رہا ہے، وفاق اور پنجاب کی کابینہ میں مسلم لیگ (ن) کے لوگ شامل ہیں، مسلم لیگ (ن) کے آج بھی تمام کام ہو رہے ہیں، ہمارے خلاف نیب کے جھوٹے مقدمے بنائے گئے ہیں، میرے خلاف نیب کے کیسز میں نیب کے پاس کوئی ثبوت نہیں، ہم مقدمات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ خیال رہے کہ راجا پرویز اشرف کا یہ بیان نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کے اس تاثر کو مسترد کرنے کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے کہ نواز شریف کی پاکستان واپسی کا فیصلہ نگران حکومت کے ساتھ کسی بھی مفاہمت کا حصہ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں