شیخوپور(آئی این پی )پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو ترقی یافتہ بنانا ہے تو نوازشریف کو لانا ہوگا، ہم نے ریاست کو بچانے کے لئے سیاست کا نقصان کیا، میری جان چلی جاتی مگر ریاست بچائی۔مسلم لیگ (ن)کے شیخوپورہ کے علاقے فیروزوالا میں ہونے والے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ نوازشریف نے ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا تھا، واجپائی نے معاہدہ کیا کہ کشمیر سمیت ہر مسئلہ حل کریں گے، نوازشریف کے دور میں ملک تیزی سے ترقی کر رہا تھا، نوازشریف 21 اکتوبر کو وطن واپس آرہے ہیں۔
انہوںنے کہا کہ میرے مخالفین مجھ سے 16 ماہ کی کارکردگی کے بارے میں سوالات اور تنقید کرتے ہیں، میں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر بطور وزیراعظم ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان ڈیفالٹ ہوجاتا تو نواز شریف واپس نہیں آسکتے تھے، جلسے اور سیاست نہیں ہوسکتی تھی، وزیراعظم بننے کے بعد طے کرلیا تھا کہ جان چلی جائے مگر پاکستان ڈیفالٹ نہ ہو۔شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کو تباہ کرنے کے لیے بدترین سازشیں کی گئیں، ملکی ترقی کے لیے نوازشریف کا استقبال کرنے مینار پاکستان پہنچیں، پاکستان کو ترقی یافتہ بنانا ہے تو نوازشریف کو لانا ہوگا، نواز شریف نوجوانوں کو لیپ ٹاپ دے گا، دانش اسکول اور شاہراہیں دوبارہ بنیں گی، 21 اکتوبر کو پاکستان کو بچانے کے لیے مینار پاکستان آنا ہوگا۔صدر مسلم لیگ ن نے مزید کہا کہ لوگ پوچھتے ہیں، 16ماہ میں ہم نے کیا کیا، 16ماہ میں پاکستان دیوالیہ ہوجاتا تو ریاست ہوتی نہ سیاست، ہم نے ریاست کو بچانے کے لیے سیاست کا نقصان کیا، میری جان چلی جاتی مگر ریاست بچائی۔شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ نوازشریف آئیں گے تو آٹا اور بجلی سستی ہوگی، کاروبار چلے گا، عوام کو روز گار ملے گا،نواز شریف کی قیادت میں ملک کو قائد اور اقبال کا پاکستان بنائیں گے۔انہوںنے کہا کہ اگر اللہ نے چاہا تو نواز شریف اقتدار میں آکر پاکستان کے تمام مسائل کو حل کردے گا اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرے گا۔ فلسطین اسرائیل تنازع کے حوالے سے شہبازشریف نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں پر مظالم ڈھا رہا ہے ،فلسطین میں بے گناہ مسلمانوں کا خون بہہ رہا ہے، فلسطینی کب تک شہید ہوتے رہیں گے، امت مسلمہ کیلئے آج بہت بڑا چیلنج ہے،غزہ کے لوگ پانی، دودھ، کھانے پینے کی اشیا کو ترس رہے ہیں، فلسطینیوں اور کشمیریوں کو ان کا حق دیا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں