لاہور(پی این آئی) نگران وزیر اعلی محسن نقوی کا کہنا ہے مارکیٹوں اور سکول کی بندش کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔نگران وزیراعلی محسن نقوی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سول سیکٹریٹ کے باہر سرکاری ملازمین پر تشدد نہیں کیا گیا۔
سرکاری ملازمین کو سڑک بلاک کرنے سے روکا گیا تھا ،زیر حراست سرکاری ملازمین اور ان کے رہنماؤں سے مذاکرات جاری ہیں ۔ محسن نقوی نے مزید کہا کہ مارکیٹوں اور سکول کی بندش کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ سموگ خطرناک حد سے اوپر جائے گی تو پھر کابینہ فیصلہ کرے گی۔سموگ کی وجہ سے ترقیاتی کام متاثر نہیں ہوں گے ۔سموگ کے نقصانات سے بچنے کے لیے سفارشات موصول ہو چکی ہیں۔جب کہ صدر انجمن تاجران لاہور مجاہد مقصود بٹ کی زیرصدارت شاہ عالم مارکیٹ میں اجلاس ہوا، جس میں حکومت پنجاب کے اسموگ کی وجہ سے کاروبار، مارکیٹیں اور اسکولز بدھ کے روز بند کرنے کی تجویز پر غور کیا۔ اجلاس میں انجمن تاجران لاہور بدھ کے روز مارکیٹوں کو بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔ اسی طرح صدر انجمن تاجران آل پاکستان کا کہنا ہے کہ لاہور کی تمام بڑی مارکیٹوں کے صدور نے حکومتی فیصلے کو مسترد کردیا ہے، اگلے بدھ کو مارکیٹوں کو معمول کے مطابق کھولیں گے، یہ کون سی اسموگ ہے جو صرف بدھ کے روز ہی پڑے گی۔ صدر انجمن تاجران لاہور نے تجویز دی کہ مارکیٹوں کو بند کرنے کی بجائے دھواں چھوڑنے والی فیکٹریوں ، رکشوں اور بھٹوں کو بند کیا جائے۔ خدارا معیشت کا پہیہ چلنے دیں زبردستی کے فیصلوں کو مسلط نہ کیا جائے، پنجاب حکومت بدھ کے روز مارکیٹوں کو بند کرنے کے فیصلے پر فوری نظرثانی کرے۔
دوسری جانب کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا کی صدارت میں سموگ کے تدارک کے سلسلے میں خصوصی اجلاس بلایا گیا، جس میں سی سی پی او لاہور اور شہر کی بڑی مارکیٹوں کے تاجر رہنما بھی شریک ہوئے، اجلاس میں قائم مقام ڈی سی لاہور عدنان رشید ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ذیشان رانجھا اور اسسٹنٹ کمشنرز نے بھی شرکت کی۔کمشنر لاہور نے بتایا ہے کہ سموگ کے تدارک کے لیے تاجروں نے کمشنر لاہور اور سی سی پی او کی تجویز مان لی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں