لاہور(پی این آئی) سابق وزیراعلی پرویز الٰہی کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس توڑپھوڑ کیس۔ پرویز الٰہی کو جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر جوڈیشل کمپلیکس پہنچا دیاگیا۔
پرویزالٰہی کو پولیس نے سخت سیکیورٹی کے تحت جوڈیشل کمپلیکس پہنچایا۔اس موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے پرویز الہیٰ نے کہا کہ عمران خان صاحب سے جیل میں تو رابطہ نہیں ہو سکتا، جو جیل والا کھانا دیا جا رہا ہے، اس سے کل سے میرا پیٹ خراب ہے، مشکل سے یہاں پہنچا ہوں کیونکہ فوڈ پوائزنگ ہو جاتی ہے۔ عدالت نے گھر کا کھانا دینے کی اجازت دے رکھی ہے پھر بھی نہیں مل رہا۔پرویز الہی نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔پرویز الہی نے کہا ہے کہ فیصلہ خوش آئند دیکھتے ہیں نواز شریف اب کیا بیانیہ بناتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا چیئرمین پی ٹی آئی کے بغیر انتخابات بے معنی ہوں گے۔خان صاحب کے سیل کی دیوار گرائی گئی ہے جس سے کچھ بہتری ہوئی ہے، 5 مہینے سے جیل کاٹ رہا ہوں، کوئی گھبراہٹ نہیں، مضبوطی کے ساتھ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، الیکشن کا ماحول بنے گا تو ہاتھ باندھ کے تو الیکشن نہیں ہو گا۔ جب کہ لاہور اینٹی کرپشن عدالت نے پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں پرویز الٰہی کی ضمانت غیر موثر قرار دیتے ہوئے رہائی کا فیصلہ واپس لے لیا۔
اینٹی کرپشن عدالت کے خصوصی جج نے پراسیکیوشن کی درخواست پر چوہدری پرویز الٰہی کی ضمانت کا فیصلہ واپس لیا اور قرار دیا کہ اب پراسیکیوشن پرویز الٰہی کا دوبارہ جسمانی ریمانڈ لے سکتی ہے۔ جسمانی ریمانڈ سے متعلق پراسیکیوشن لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق کارروائی کر سکتی ہے جبکہ اینٹی کرپشن عدالت نے چوہدری پرویز الٰہی کی ضمانت کی منظوری اور رہائی لاہور ہائیکورٹ میں زیر التوا اپیل کے ساتھ مشروط کی تھی لاہور ہائیکورٹ نے پراسیکیوشن کی اپیل منظور کرتے ہوئے جسمانی ریمانڈ کیلئے پرویز الٰہی کو پیش کرنے کی اجازت دے دی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں