لاہور (پی این آئی) سینیئر صحافی انصار عباسی کا کہنا ہے جیسے جیسے حالات تبدیل ہو رہے ہیں ممکن ہے 2024 کے عام انتخابات میں ملک کے دو اہم ترین سیاستدان (عمران خان اور نوازشریف ) حصہ لینے کے اہل نہ رہیں۔
سینئر صحافی انصار عباسی نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں شخصیات الیکشن لڑنے یا کوئی عوامی عہدہ رکھنے کے لیے نااہل ہیں۔ عموما عمران خان کے حوالے سے حال ہی میں مائنس ون کی باتیں ہوتی رہی ہیں لیکن قیاس کیا جا رہا ہے کہ نواز شریف آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کے لیے الزامات کو کلیئر کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔نون لیگ اب بھی یہی سمجھتی ہے لیکن سپریم کورٹ کے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے متعلق تازہ ترین فیصلے کی وجہ سے نواز شریف کے الزامات کلیئر ہونے کے امکانات کم ہو چکے ہیں۔ نون لیگ کی رائے ہے الیکشن ایکٹ میں ترمیم نواز شریف کو فائدہ دے گی اور انہیں سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہوگی کیونکہ وہ نااہلی کی پانچ سالہ مدت پوری کر چکے ہیں تاہم ماہرین قانون کا اصرار ہے کہ آئینی ترمیم یا سپریم کورٹ کے فیصلے کے بغیر نواز شریف کی تاحیات نا اہلی قانون میں ترمیم کی جا سکتی ہے۔عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں مجرم قرار دے کر تین سال قید کی سزا سنائی گئی ان کی سزا اگرچہ معطل ہو چکی ہے تاہم وہ اس سزا کی وجہ سے پانچ سال کے لیے الیکشن میں حصہ لینے کے لیے نااہل ہو چکے ہیں۔
تحریک انصاف نے ان کی سزا کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی ہے اور عموما ایسی سزاؤں کے خلاف اپیلوں کی جلد سماعت نہیں ہوتی اس کے علاوہ عمران خان سائفر کیس میں جیل کے اندر قید ہیں۔عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر سائفر کیس میں اگلے ہفتے فرد جرم عائد ہونے والی ہے ۔اس کیس کا اختتام بھی چند ماہ میں متوقع ہے ۔تحریک انصاف کے چیئرمین کے خلاف کچھ اور سنگین مقدمات بھی تیار ہو رہے ہیں
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں