اسلام آباد (پی این آئی) ماہر قانون چوہدری اعتزاز حسن کا کہنا ہے نواز شریف کو ایک گھنٹے کی بھی ضمانت نہیں ملنی وہ مجرور مفرور ہیں، وہ ملزم نہیں ہیں اسی لیے گنجائش نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک تو نواز شریف مارشل لا کے دور میں گئے تھے جب ملک میں آئین ہے تو اس کے تحت ایک مجرم کو جس کی ضمانت ہی نہیں ہوئی اس کو رہا کر دیا گیا اور پھر وہ بیرون ملک چلا گیا۔جب وہ لندن سے پاکستان آئیں گے تو انہیں جہاز کے اندر سے گرفتار کیا جائے گا۔اگر انہیں برطانیہ کے ایئرپورٹ پر پاکستانی ہائی کمشنر الوداع کرتے ہیں تو یہ بہت ہی شرمندگی کی بات ہے۔انہوں نے کہا نواز شریف پولیس کو گرفتاری کے بغیر جہاز سے اتار ہی نہیں سکتے وہ جلسہ بھی نہیں کر سکتے۔نواز شریف کے آنے سے میرے دوست عمران خان کو فائدہ ہوگا۔نواز شریف کی ڈیمانڈ ہے کہ ان کے آنے سے پہلے سائفر کیس میں عمران خان کو سزا دی جائے۔اعتزاز حسن نے مزید کہا نواز شریف کو موجودہ ججز ریلیف نہیں دیں گے، وہ ایک مجرم کو جلسے سے خطاب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔قبل ازیں بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ ہم سوچتے ہیں کہ جج رات 12بجے کیسے اٹھ گئے، باجوہ صاحب کی وجہ سے وزیراعظم ہائوس کے باہر قیدی وین بھی پہنچ گی، ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ عمران خان کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے فارغ کرو، نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے تسلیم کیا کہ سائفر کی زبان غیر مناسب ہے اور اس کے خلاف احتجاج ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کے وزیر اعظم شہباز شریف کی صدارت میں بھی جو نیشنل سیکیورٹی میٹنگ ہوئی اس میں بھی سائفر کی زبان کے خلاف احتجاج کیا گیا، جس میں سوپر پاور کی جانب سے دھمکی دی گئی، اس طرح کے معاملے پر وزیراعظم کا فرض بنتا تھا کہ وہ قوم کو اعتماد میں لے۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ نواز شریف نے کئی بار کہا کہ مجھے بل کلنٹن نے کہا ہے کہ میں کئی بلین ڈالر دوں گا لیکن تم ایٹمی دھماکے نہ کرو، اس طرح اگر عمران خان کا سائفر عوام کو بتانا جرم ہے تو نواز شریف کا بل کلنٹن سے متعلق بیان بھی جرم ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکا نے کہا عمران خان کو ہٹادو یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے ،ہم نے صرف عمران خان کو ہٹایا ہی نہیں بلکہ اسے پنجرے میں کیمرا لگا کر بند کردیا تا کہ اسے دکھا بھی سکیں اس سے پوری دنیا میں ہماری جگ ہنسائی ہو رہی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں