اسلام آباد (پی این آئی ) حکومت نے گھریلو صارفین کیلئے صبح، دوپہر اور شام میں گیس کی لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا، گیس کمپنیوں نے موسم سرما میں گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کی تیاری شروع کردی۔
موسم سرما میں گیس کا شارٹ فال 1 ارب کیوبک فٹ یومیہ کی سطع پر پہنچ سکتا ہے، اس صورتحال میں گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی پہلی ترجیح ہوگی اور پاور سیکٹر کو گیس کی فراہمی دوسری ترجیح ہوگی، گھریلو سیکٹر کے لیے صبح، دوپہر اور شام کے اوقات میں گیس کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کو اکتوبر کے وسط تک حتمی شکل دے دی جائے گی، گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کی منظوری وفاقی حکومت سے لی جائے گی، گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کا اطلاق نومبر سے آئندہ سال مارچ تک ہوگا، جس کے تحت زیرو ریٹڈ صنعتوں کو گیس کی لوڈ شیڈنگ سے مستثنی کیے جانے کا امکان ہے، عام صنتعوں کے لیے گیس کی فراہمی کے لیے اوقات مقرر کیے جائیں گے، سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی دستیابی سے مشروط ہوگی۔رپورٹ میں ذرائع بتاتے ہیں کہ موسم سرما میں گیس کی مقامی پیداوار 3 ارب 60 کروڑ کیوبک فٹ یومیہ رینے کا امکان ہے جس میں 1 ارب کیوبک فٹ ایل این جی درآمد کرنے کی منصوبہ بندی کی جائے گی، سردیوں میں سسٹم میں پونے 5 ارب کیوبک فٹ یومیہ گیس دستیاب ہوگی جب کہ موسم سرما میں زیادہ سے زیادہ گیس کی طلب ساڑھے 6 ارب کیوبک رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
اسی طرح ترجمان سوئی ناردرن گیس پائپ لائن نے گیس شیڈول جاری کرنے کی اطلاعات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے نے موسمِ سرما میں گیس فراہمی کے حوالے سے کسی قسم کا شیڈول جاری نہیں کیا، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا میں اس حوالے سے گردش کرنے والی اطلاعات بے بنیاد ہیں، ادارہ گیس کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے ہمہ وقت کوشاں رہتا ہے، گیس فراہمی سے متعلق کسی بھی قسم کی اطلاع یا اعلانات صرف سوئی ناردرن کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کیے جاتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں