لاہور(پی این آئی) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ حلقے کے عوام کہیں گے تو پارٹی چھوڑ دوں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف میرا 35 سال سے لیڈر ہے، لیڈر شپ روز نہیں بدلتی۔اچھے برے وقت میں نوازشریف کے ساتھ رہا۔شہباز شریف کی سولہ ماہ کی کارکرگی سے مطمئن نہیں، مریم نواز سے کوئی ناراضی نہیں لیکن ہر ایک کو لیڈر نہیں مان سکتا۔پارٹی میں لیڈر ایک ہوتا ہے ، چھ یا تین لیڈر نہیں ہوتے۔نوازشریف کے فیصلے مانتا ہوں۔شہباز شریف کو پارٹی کا صدر اور مریم نواز کو سینئر نائب صدر مانتا ہوں لیکن لیڈر نہیں مانتا ہوں۔شاہد خاقان نے مزید کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ مائنس ون فارمولا نہیں چلتا۔ایک جماعت اگر الیکشن سے باہر رہی تو وہ مشکوک ہوں گے۔ٹروتھ کمیشن بنائیں گے بتا دوں گا۔قبل ازیں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں پر کوئی دباؤ ہے تو وہ خود ہی بتا سکتے ہیں، کسی کے ساتھ کوئی زیادتی ہوئی ہے تو عدالتیں موجود ہیں وہاں جا کر بتائیں، ملک میں جو کچھ بھی آئین و قانون سے باہر ہو رہا ہے اس کی مذمت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ عثمان ڈار اور صداقت عباسی خود ہی بتائیں گے وہ اتنے دن کہاں تھے اور انہیں کون اٹھا کر لے گیا تھا؟ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج جو حالات ہیں ہماری جماعت کو لیڈرشپ کا مظاہرہ کرنا چاہیے ورنہ آئندہ انتخابات بے مقصد ہوں گے، 4 بڑی سیاسی جماعتوں کو ساتھ بیٹھ کر ایک راستے کا تعین کرنا چاہیے۔
ہر ایک کو سیاست سے باہر نکلنا ہوگا اور ملکی مفادات کا سوچنا ہوگا، نواز شریف اور چیئرمین پی ٹی آئی سمیت سب کو سیاست سے باہر نکلنا ہوگا، یہ وقت سیاست کا نہیں ہے۔نواز شریف سے ہونے والی ملاقات کے بارے میں شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ ملاقات میں نواز شریف کے سامنے اپنی رائے کا اظہار کر دیا، میری رائے ہے سب ساتھ مل کر نہیں بیٹھیں گے تو ملک آگے نہیں چلے گا۔ پروگرام میں ان سے سوال کیا گیا کہ آپ نے نواز شریف کو کہا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ بیٹھیں؟ اس پر انہوں نے کہا کہ میں نے نواز شریف کے سامنے اپنی رائے کا اظہار کیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں