لاہور (پی این آئی) سینئر لیگی رہنما اسحاق ڈار نے دعوی کیا ہے کہ نواز شریف کی گرفتاری کا کوئی چانس نہیں، ہم نے روڈ میپ تیار کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف واپس آکر مینارِ پاکستان پر جلسے سے خطاب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی ٹیم معیشت کی بحالی کیلئے بھرپور کوشش کرے گی۔عدم اعتماد کے ووٹ سے تبدیلی نہ آتی تو ملک ڈیفالٹ کرچکا ہوتا، ملک کے اندر اور باہر پتا نہیں کون سے ملک دشمن تھے جو پاکستان کو ڈیفالٹ کروانا چاہتے تھے، ہم دنیا کی کچھ قوتوں کو آج تک میزائل قوت کے طور پر ہضم نہیں ہوئے۔ اسحاق ڈار نے بتایا کہ ہمیں معلوم تھا یہ پندرہ سولہ مہینے آسان نہیں ہوں گے، لیکن پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے ہمیں کودنا پڑا، ہم نے فیصلہ کیا کہ سیاست آتی جاتی رہے گی اس وقت ملک کو بچائیں۔باہر اور اندرون ملک کچھ قوتیں انتظار کر رہی تھیں کہ ملک سری لنکا بنے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی واپسی سے پہلے ہم ان کی حفاظتی ضمانت لیں گے، نواز شریف کی گرفتاری کا کوئی چانس نہیں ہے، وہ واپس آکر مینارِ پاکستان پر جلسے سے خطاب کریں گے۔ ڈالر اسمگلنگ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈالر کی اسمگلنگ روکنے کیلئے ہم نے اقدامات کئے تھے، ڈالرکا ریٹ اپنی حقیقی قیمت کی جانب جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کی تاریخ میں کوئی ایک ایسا کیس بشمول ذوالفقار علی بھٹو صاحب مجھے بتا دیں کہ جس کے جو شواہد ہیں وہ اس کے حق میں اللہ تعالیٰ نے عوام میں اتنی جلدی دکھا دیے ہوں اور عوام کے سامنے آچکے ہوں، جج ارشد ملک سے لے لیں، جسٹس شوکت صدیقی سے لے لیں، ایک ایک کرکے دیکھ لیں تمام چیزیں عوام میں آچکی ہیں‘۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ ’ان لوگوں کے ساتھ بھی بہترین انتقام یہ ہوگا جنہوں نے اس ملک کو ایک سازش کے تحت، میں اس کو ہمیشہ کہتا ہوں پروجیکٹ 2011، 2011 یہ پروجیکٹ لانچ ہوا اور 2014 میں ایک اٹیمپٹ ہوئی اور بدترین 126 دن یہاں دھرنے دیے گئے‘۔
اسحاق ڈار کے مطابق ان دھرنوں کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے پروجیکٹ تاخیر کا شکار ہوئے، ہمیں ایمرجنسی میں دو ایل این جی کے پروجیکٹ لگانے پڑے، چینی صدر کا دورہ ملتوی ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ’ان کرداروں کو بہترین سبق یہ دیا جاسکتا ہے کہ آپ معیشت کو بحال کریں جن کی سازش کے نتیجے میں اور ایک شخص کو 2018 میں مسلط کرنے کے نتیجے میں یہ عوام آج بھگت رہی ہے‘۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں