اسلام آباد (پی این آئی) عالمی بینک نے 50 ہزار روپے اور اس کم آمدن والوں پر بھی ٹیکس لگانے کا مشورہ دے دیا۔عالمی بینک کی جانب سے کہا گیا کہ دکانداروں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے اور ٹیکس فری آمد کی حد کم کی جائے۔پرسنل انکم ٹیکس کا اسٹرکچر آسان بنایا جائے۔
عالمی بینک نے کہا کہ 5 لاکھ روپے ماہانہ آمدن والوں پر 35 فیصد شرح سے ٹیکس عائد کیا جائے۔ عالمی بینک نے کہا کہ وفاقی حکومت ان شعبوں پر خرچ نہ کرے جو صوبوں کے دائرہ کار میں آتے ہیں۔ساتویں قومی مالیاتی کمیشن کا دوبارہ جائزہ لے کر وفاقی و صوبائی دائرہ کار میں فنانسنگ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔قبل ازیں عالمی بینک نے غربت مٹانے کیلئے بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 20 سال قبل غربت کم تھی، غربت مٹانے کیلئے بینظیرپروگرام بجٹ بڑھانا ہو گا،پاکستان میں نا موافق معاشی حالات کی وجہ سے ایک سال میں غربت کی شرح 34.2 فیصد سے بڑھ کر 39.4 فیصد تک پہنچ گئی، گزشتہ ایک سال میں مزید 1 کروڑ 25 لاکھ افراد غربت کا شکار ہوئے،مہنگائی، مالی خسارے میں اضافہ، روپے کے مقابلے ڈالر کی اونچی اڑان بڑی وجہ ہے،توقع ہے مالی سال 2025 میں پاکستان میں مہنگائی کی بڑھنے کی شرح 17 فیصد پر آجائے۔ عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجے بنے سن نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ عالمی بینک کے مطابق رواں مالی سال عوام کو مہنگائی میں بڑا ریلیف نہیں مل سکتاپاکستان میں بجٹ خسارہ رواں مالی اور آیندہ مالی بلند سطح پر رہے گا، مالی سال 2024 میں مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 26.5 فیصد رہے گی۔
مالی سال 2023 میں پاکستان میں مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 29.2 فیصد رہی، توقع ہے کہ مالی سال 2025 میں پاکستان میں مہنگائی کی بڑھنے کی شرح 17 فیصد پر آجائے، توانائی کے نقصانات میں کمی کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی توانائی کی اصلاحات کے لیے تعاون جاری رکھے گا، حکومت پاکستان توانائی کے نقصانات کم کرنے میں کوشاں ہے، قلیل مدت میں پاکستان کی توانائی کی پیداواری لاگت یکایک کم نہیں کرسکتا، توانائی کی ریکوریز بہتر کرنے سے نقصانات کم کیے جاسکتے ہیں، پاکستان میں انرجی مکس سے پیداواری لاگت میں کچھ کمی ہوئی ہے ۔توانائی کی لاگت کم کرنے کے لیے انرجی مکس بہتر بنانے کے لیے طویل المدت اقدامات کی ضرورت ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں