اسلام آباد (پی این آئی) صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری نے کہا ہے کہ جس کیس میں سزا سنائی جاچکی ہو، حفاظتی ضمانت نہیں ملتی۔
جبکہ وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل ہارون رشید نے اپنے بیان کہا ہے کہ نوازشریف کا حق ہے عدالت ان کی اپیل میرٹ پر سنے، میڈیکل بنیادوں پر اس وقت کی حکومت نے نوازشریف کو باہر جانے کی اجازت دی۔نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی سزا معطل ہونے پر باہر جانے کی اجازت دی گئی، نوازشریف پہلے حفاظتی ضمانت لیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیکیورٹی مسائل پر مقدمات کی سماعت جیل میں ہوتی ہے، حکومت کی پالیسی ہوتی ہے ٹرائل اوپن یا جیل میں ہونا ہے، سائفر کیس کی سماعت اوپن کورٹ میں ہونی چاہیئے۔پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا کہ نوازشریف عدالت سے رجوع کریں گے تو حفاظتی ضمانت مل جائے گی، نوازشریف الیکشن میں حصہ لے سکیں گے، تاحیات نااہلی اب ختم ہوچکی ہے۔ عرفان قادر نے مزید کہا کہ قانون کی روح کے تحت آئین میں تبدیلی نہیں ہوسکتی، حاضر سروس جنرل کے چیئرمین نادرا کے تقرر سے مسائل ہوسکتے ہیں۔
عمران خان کے خلاف سائفر کیس پر بات کرتے ہوئے سابق اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ سائفر کیس کی سماعت اوپن کورٹ میں ہوئی، عدالتوں کے معاملات اوپن ہونے چاہیئے، پریکیٹس اینڈ پروسیچرکیس کی سماعت لائیو ہورہی ہے، اس سے لوگوں کو پتہ چلے گا ہمارا لیول کیا ہے۔ادھر پی ٹی آئی کے سینئر رہنما احمد اویس نے دعوی کیا ہے کہ میاں صاحب پاکستان واپس نہیں آئیں گے، 21 اکتوبر کی تاریخ اچانک بدل جائے گی۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کھلی اور بے باک بات ضرور کرتے ہیں لیکن ان میں دانشمندی کی کمی ہے، جبکہ شہباز شریف انتہائی منافقت سے بات کرتے ہیں۔ پروگرام میں لیگی قائد میاں محمد نواز شریف کے احتساب اور بدلے کے بیانیے سے پیچھے ہٹنے کے سوال پر لیگی رہنما محمد زبیر کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے 2018 یا 2019 میں کہا تھا کہ میں نے اپنا کیس اللہ کے سپرد کردیا ہے تو یہی اب ہمارا بیانیہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی میں ن لیگ کے بیانیے ہر بڑی بحث ہوئی۔
پروگرام کی میزبان نے سوال پوچھا کہ اگر رانا ثناء اللہ کے مطابق نواز شریف کسی فرد کا نام بھی نہیں لیں گے تو بیانیہ کیا بنائیں گے عوام کو کیا یہ بتائیں گے کہ ان کے ساتھ سب اچھا ہوا تھا سب ٹھیک تھا؟ اس سوال کے جواب میں محمد زبیر نے کہا کہ ’نام بالکل لیں گے، نام لینے سے کوئی بھی نہیں روکے گا‘۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں