کسی سے انتقام نہیں لیں گے، وہ قبروں میں بھی اتر جائیں ان کا جرم معاف نہیں ہو گا، ن لیگی لیڈر کا علان

تلہ گنگ(آئی این پی ) سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہم کسی سے انتقام نہیں لیں گے، حکومت میں آنے کے بعد پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں سے بات چیت کریں گے،اکیس اکتوبر محض نواز شریف کی واپسی کا دن نہیں ہے بلکہ یہ پاکستان کی تاریخ کا دھارا بدلنے کا دن ہے۔

خواجہ سعد رفیق نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف کی قیادت میں حکومت میں آنے کے بعد ہم تمام سیاسی جماعتوں سے بات کریں گے، پی ٹی آئی سے بھی گفتگو کریں گے، تمام سیاسی جماعتوں سے بات چیت پاکستان کو آگے لے جانے کے لئے ضروری ہے، اکیس اکتوبر محض نواز شریف کی واپسی کا دن نہیں ہے بلکہ یہ پاکستان کی تاریخ کا دھارا بدلنے کا دن ہے۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم کسی سے انتقام نہیں لیں گے، ہم بدلے کی بات نہیں کریں گے، پاکستان کی خاطر سب سے بات کریں گے، ملک کے ساتھ ظلم کرنے والے بے نقاب ہو چکے ہیں، وہ پوری قوم کے سامنے آ چکے ہیں، وہ قبروں میں بھی اتر جائیں ان کا جرم معاف نہیں ہو گا، چند سالوں سے جو پاکستان کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا اس نے ملک کا بیڑا غرق کردیا۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ جس طرح چند سابق جرنلز، سابق ججز اور صحافیوں نے مل کر ایک غیر سنجیدہ اور ناتجربہ کار کو پروموٹ کیا اور ملک کا مہاتما بنایا اس سے پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا، عوام نوازشریف کو اکثریت دلا کر اقتدار میں لائے تاکہ ہم آزادانہ فیصلے کرسکیں، ہم کسی کو گھسیٹنے کی بات نہیں کرتے، ہم کسی کو چور ڈاکو نہیں کہتے۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ سیاست میں گھٹیا اور بازاری زبان کے خلاف ہیں، تین بار وزیراعظم رہنے والے میاں نوازشریف کو ہر بار غیر آئینی طریقے سے حکومت سے نکالا گیا، عوام اکیس اکتوبر کو لاہور میں میاں نوازشریف کا فقیدالمثال استقبال کرکے مخالفین اور دوسروں کو بتا دیں کہ نواز شریف جیسا مدبر سیاست دان ہی ملکی تعمیر و ترقی کا ضامن ہے۔انہوںنے کہا کہ کہ نواز شریف کے استقبال کیلئے لاکھوں لوگ موجود ہونے چاہئیں ، استقبال سے دنیا کو پتہ چلے کہ نواز شریف ہی پاکستان کا لیڈر ہے۔انہوں نے کہا کہ 2018 سے پہلے ملک ترقی کی راہ پر گامزن تھا، تجربہ کیوں کیا گیا؟ دھرنا دینے والے اور لانے والے سب بینقاب ہوچکے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close