کوئٹہ (پی این آئی) بلوچستان میں بڑے زلزلے کی پیشگوئی، آرمی اور تمام ایمرجنسی سروسز کو الرٹ کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق زلزلہ پیما ریسرچ انسٹیٹیوٹ نے بلوچستان میں ممکنہ زلزلے سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ زلزلے کی قبل از وقت پیش گوئی نہیں کی جا سکتی کہ زلزلہ کب اور کہاں آئے گا، تاہم قدرتی آفات ایک مسلمہ حقیقت ہیں۔ایک پریس ریلیز کوئٹہ ڈویژن کے کمشنر محمد حمزہ شفقات کی جانب سے جاری کی جس میں انہوں نے حفاظتی تدابیر بھی بیان کی ہیں۔ اس حوالے سے نگران صوبائی وزیر جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ ہماری ایمرجنسی سروسز بشمول ایم ای آر سی، پی ڈی ایم اے، آرمی، ایف سیِ سول انتظامیہ، لیویز، پولیس، فائر بریگیڈ اور میڈیکل ٹیمیں کسی بھی ایمرجنسی کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں اور 24 گھنٹے صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔صوبائی وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ نگران صوبائی حکومت پہلے ہی غیر قانونی تعمیرات کے خلاف ایکشن جاری رکھے ہوئے ہے، کیونکہ بلڈنگز کوڈ کے خلاف اور نالوں و کاریزات پر تعمیرات کو ایسی صورتحال میں خطرات درپیش ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے شہریوں سے کہا کہ وہ پر سکون رہیں اور مستند ذرائع سے خود کو باخبر رکھیں اور ایمرجنسی کی صورت میں حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے حفاظتی اقدامات پر عمل کریں۔
واضح رہے کہ ڈچ سائنسدان نے پاکستان میں آئندہ چوبیس گھنٹوں میں طاقتور زلزلے کی پیشگوئی کی ہے۔ ایس ایس جی ایس کے سروے کے مطابق بلوچستان میں زیرِ زمین چمن فالٹ لائن میں تیز لرزش ریکارڈ کی گئی ہے اور اس علاقے میں اگلے دو دن میں کوئی طاقتور زلزلہ آ سکتا ہے۔ زلزلہ پیما ریسرچ انسٹیٹیوٹ سولر سسٹم جیومیٹری سروے میں بتایا گیا ہے کہ سمندر کے قریب فضا میں برقی چارج کے اتار چڑھاؤ کو ریکارڈ کیا گیا ہے جس کی وجہ سے نقشے میں جامنی رنگ والے علاقوں میں آئندہ چند روز میں طاقتور زلزلہ آ سکتا ہے۔ایس ایس جی ایس نے چمن فالٹ لائن کو انتہائی طاقتور ممکنہ زلزلہ کا ریجن قرار دیا ہے۔ ایس ایس جی ایس کے مطابق واضح کردہ یہ علاقے صرف ایک تخمینہ ہیں اور درست مقامات کا تعین کرنے کا فی الحال کوئی قابل اعتماد طریقہ نہیں ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں