سوات(پی این آئی) سوات میں تحریک انصاف تحصیل کبل دو واضح دھڑوں میں تقسیم ہونے کا خدشہ ہ پیدا ہوگیا ہے اور سابق پی کے 7 اور موجودہ پی کے 8 کی نئی تنظیم سازی پر شدید اختلافات پیدا ہوگئے ہیں ۔
ڈویژنل صدر سے تین روز میں معاملہ حل کرانے کا مطالبہ کردیا گیا ۔سابق وفاقی وزیر مراد سعید کے والد پر پارٹی کے اندر مداخلت کا سنگین الزام لگاتے ہوئے بند کمروں کے فیصلے کسی صورت قبول نہ کرنے کا واضح اعلان کردیا گیا ،تحصیل کبل میں سابق ایم پی اے حاجی فضل مولا کی رہائشگاہ پر تحریک انصاف کے اہم ویلج ناظمین،رہنماؤں اور بڑی تعداد میں ورکرز کا اجلاس ہوا جس میں حاجی فضل مولا کے علاؤہ پارٹی کے رہنماؤں ڈاکٹر رحم دل شاہ،فضل قدیم ایڈووکیٹ،حیات خان ایڈووکیٹ،رحم داد،شوکت،حضرت علی،انعام،عالمگیر خان،خادم محمد،وزیر،کے علاؤہ تحریک انصاف کے دیگر افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی،اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے سابقہ پی کے 7 اور موجودہ پی کے 8 کی تنظیم سازی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بند کمروں کے یہ فیصلے کسی صورت قابل قبول نہیں۔
جس وقت یہ تنظیم کی گئی اس میں کسی رہنماء اور ورکرز کو اعتماد میں نہیں لیا گیا مقررین نے کی گئی تنظیم سازی پر نظر ثانی کا باقاعدہ مطالبہ کیا اور پارٹی کے اندر چند افراد کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ ان کے ہاتھوں پارٹی کو سخت نقصان پہنچ چکا ہے انہیں پارٹی سے نکالا جائے مقررین نے مزید کہا کہ ڈویژن صدر اور دیگر ذمہ داران آئندہ تین روز میں معاملے حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرے بصورت دیگر ناراض رہنما،اور کارکنان آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں