دہشتگردی کی نئی لہر، پاکستان میں کونسا شہر محفوظ ترین ہے؟ پتہ چل گیا

اسلام آباد (پی این آئی)پاکستان میں دہشتگردی کی نئی لہر میں اسلام آباد محفوظ ترین شہر قراردے دیا گیا، جبکہ دہشتگردی واقعات 2015 کےبعد رواں سال کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ 9ماہ کے دوران دہشتگردی واقعات اور آپریشنز میں 1087 افراد ہلاک ہوئے۔ سی آرایس ایس کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ تین ماہ کے دوران 94 فیصد حملے اورہلاکتیں خیبرپختونخوا اوربلوچستان میں رپورٹ ہوئیں۔ سال کی تیسری سہ ماہی میں پر تشدد واقعات 57 فیصد بڑھ گئے۔ رپورٹ کے مطابق تیسری سہ ماہی میں سب سے زیادہ 58 فیصد عام شہری ہلاک ہوئے،23 فیصد پولیس اور سیکیورٹی اہلکار نشانہ بنے ہیں۔ اس حوالے سے سنٹر فار ریسرچ اینڈ سکیورٹی سٹڈیز پاکستان نے اپنی رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال پولیس اور سکیورٹی اہلکاروں پرحملوں کی شرح 11 سال میں سب سے زیادہ رہی، 2021 میں افغان حکومت تبدیلی کے بعد پاکستان میں پولیس، سیکیورٹی فورس پر حملوں میں مسلسل اضافہ سامنے آیا، 9 ماہ کے دوران 386 پولیس،سکیورٹی اہلکار،368 دہشت گرد جبکہ ان حملوں میں 333 عام شہری بھی مارے گئے۔ حملوں سے92 فیصد اموات خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں سامنے آئیں، رواں سال کی تیسری سہ ماہی میں حملوں اور آپریشن میں 445 افراد ہلاک جبکہ440 لوگ زخمی ہوئے۔ ادھر صوبہ پنجاب کے شہر میانوالی میں کنڈل پنجاب ہائی وے پٹرولنگ پر حملے میں ملوث دہشتگردوں کی شناخت ہوگئی۔ کائونٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ کے مطابق مارے جانے والے دہشت گردوں میں سے ایک دہشتگرد کی شناخت زبیر نواز جب کہ دوسرے کی محمد خان کے نام سے ہوئی ہے، دونوں ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم جماعت کے ٹیپو گروپ سے ہے، ہلاک دہشت گرد زبیر نواز کالعدم تنظیم کا کمانڈر تھا، زبیر نواز پنجاب اور خیبر پختوانخواہ میں پولیس افسران کے قتل اور فرقہ واریت میں ملوث رہا، دوسرا ہلاک دہشتگرد محمد خان کالعدم تنظیم کا سرگرم رکن تھا، دونوں ہلاک دہشتگرد اغوا ء برائے تاوان اور بھتہ خوری میں بھی ملوث تھے۔

نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے میانوالی میں پولیس چیک پوسٹ پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے بہادری سے لڑتے ہوئے دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنایا، پولیس کے بہادر جوانوں نے دو دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا، اس حملے میں جام شہادت نوش کرنے پر پولیس اہلکار ہارون خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، شہید ہیڈ کانسٹیبل کے بلند درجات کے لئے دعا گو ہیں، غم کی اس گھڑی میں شہید اہلکار کے اہلِ خانہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیاں ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتیں، ملک دشمن پاکستان میں امن اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔ خیال رہے کہ دس سے بارہ دہشت گردوں نے کنڈل کے مقام پر پٹرولنگ پوسٹ پر حملہ کیا، اس حملے میں ایک اہلکار شہید ہوگیا جب کہ چیک پوسٹ کی چھت پر تعینات اہلکار کی جوابی فائرنگ سے دو دہشت گرد ہلاک ہوگئے، آئی جی پولیس عثمان انور نے بتایا کہ پٹرولنگ پوسٹ پر دو اطراف سے حملہ کیا گیا، پنجاب پولیس نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے کنڈل پٹرولنگ پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنایا، پولیس کی جوابی کارروائی میں 2 دہشت گرد ہلاک ہوئے جب کہ دیگر فرار ہوگئے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں