21اکتوبر کو نواز شریف کا تاریخ استقبال کرنے کی تیاریاں، ہر صوبائی اسمبلی کا امیدوار کتنے بندے ساتھ لائیگا؟ رانا ثنا اللہ نے ہدایات جاری کردیں

گوجرانوالہ (پی این آئی) سینئر لیگی رہنما اور سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہاہے کہ 21اکتوبر کیلئےموبائل ایپ بنوائی ہے جو بتائے گی کہ بندہ جلسےمیں ہے یا گھر بیٹھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلی کے امیدوار 500افراد کی لسٹ اور گاڑیوں کے نمبر بھیجیں گے، 21 اکتوبر کو ہر صورت 500 بندے لانے کا ٹارگٹ پورا کرنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کم از کم ہر صوبائی حلقہ سے 500 افراد آنے چاہیے جن کے ناموں کی لسٹ پیشگی جمع کرانی ہے۔ سابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ جس نے2مرتبہ ملک کو بحرانوں سے نکالا ہے اس کو موقع دیا جائے ، 28جولائی2017کو رکنے والے سفر کو دوبارہ وہیں سے شروع کریں گے۔ رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا بیانیہ ایک ہی رہا ہے اس سے کبھی ہم پیچھے نہیں ہٹے، خوشحالی کی طرف بڑھتی ہوئی قوم کو دوبارہ دلدل میں دھکیلا گیا، میاں نواز شریف نے جن کرداروں کا نام لیا ،کیا وہ قصور وار نہیں؟۔جو ملک کے ساتھ ہوا کیا ہم اس پر افسوس بھی نہ کریں؟جن لوگوں نے دفاعی تنصیبات پر حملے کئے کیا ان کو معافی ملنی چاہیے؟ کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر جو لوٹ مار ہوئی اس کا کون ذمہ دار ہے؟ جس جتھے نے 9 مئی برپا کیا ہے ان کو کوئی رعایت نہیں ملے گی؟

قبل ازیں سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے ن لیگ کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا بیانیہ ایک ہی ہے اور وہ پاکستان کی خدمت ہے۔نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان آ رہے ہیں اور مینار پاکستان پر قوم سے خطاب کریں گے،سابق وزیراعظم ملکی مسائل کا حل بتائیں گے۔ نواز شریف کے بتائے گئے راستے پر چل کر ملک بحران سے نکلے گا۔ انکا کہنا تھا کہ نواز شریف 90 کی دہائی میں آئے تو قوم نے ان پر اعتماد کا اظہار کیا تھا۔ ن لیگ کے دور میں ہی اکنامک ریفارمز کی گئی تھیں اور پاکستان ایشین ٹائیگر بننے کی دوڑ میں شامل ہوا تھا۔2013 میں لوڈ شیڈنگ اور دہشت گردی تھی لیکن ہم نے اپنے دور میں لوڈ شیڈنگ اور دہشت گردی کا خاتمہ کیا۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو ہٹانے کے بعد ترقی کا سفر جہاں روکا تھا ہم ترقی کا سفر وہی سے شروع کریں گے،ن لیگ نواز شریف کی قیادت میں ملک کو خوشحالی کی طرف لیکر جائے گی۔ سابق وزیر داخلہ نے چیئرمین پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان تکبر کا شکار ہوا ہے،عمران خان نے اپنے چار سالہ دور اقتدار میں اپوزیشن سے بات تک نہیں کی تھی۔9 مئی کے مجرموں کو سزا دینے کے بجائے الیکشن لڑنے دیں،ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ الیکشن لڑنا ہے اس لیے معاف کر دیا جائے تو دنیا میں ایسا کوئی قانون نہیں،جن لوگوں نے جرم کیا ہے وہ اس کا حساب بھی دیں گے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات کو پراسکیوٹ نہیں کریں گے تو یہ واقعات روز ہوا کریں گے،جس ٹولے نے 9 مئی برپا کیا اسے جرم کا سامنا کرنا پڑے گا۔ 9 مئی کے مجرموں کو کٹہرے میں لایا جا رہا ہے،جو بے گناہ ہے اسے چھوڑ دیا جائے گا اور جس نے جرم کیا اسے سزا مل گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں